بصورت منگنی نکاح کرنے کا حکم 

فتویٰ نمبر:4060

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم !

کسی کی منگنی ہے اور اسکے رشتےدارنکاح کے لئے راضی نہی ہیں وہ کہتے ہیں رخصتی سے پہلے نکاح نہی دینا ،وہ لڑکی شرعی پردہ بھی کرتی ہے،اور لڑکے والے کیہ رہے ہیں لڑکا خود انگوٹھی پہنائے گا، اور کچھ دیر ساتھ بیٹھے گا تو اب لڑکی کے گھر والے یہ چاہ رہے ہیں کہ ہم ایجاب قبول کروا لیں گواہوں کی موجودگی میں کیونکہ رخصتی ابھی نہی ہے،،، تو کیا یہ نکاح میں شمار ہوگا؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

اگر دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول کروا لیا جائے تو نکاح منعقد ہو جائے گا لیکن صورت مذکورہ میں ایسا کرنا مناسب نہیں ، کیوں کہ لڑکے والوں کا نکاح کرنے کا ارادہ نہیں ہے وہ اسے صرف منگنی سمجھ رہے ہیں اور لڑکی والے اس حیلے سے نکاح کروارہے ہیں جو کہ مناسب نہیں بعد میں مشکلات پیش آسکتی ہیں ۔لہذا بہترصورت یہ ہے کہ لڑکے والوں کو نکاح کرنے پر راضی کیا جائے ۔۔کیونکہ نکاح میں اعلان اور تشہیر سنت ہے ۔

“عن عمران بن حصین، أن النبي صلی اﷲ علیه وسلم قال: لانکاح إلا بولي، وشاهدي عدل”. (المعجم الکبیر للطبراني، دار إحیاء التراث العربي ۱۸/۱۴۲، رقم:۲۹۹، مصنف عبد الرزاق، المجلس العلمي۶/۱۹۵، رقم:۱۰۴۷۳)

“ولاینعقد نکاح المسلمین إلابحضور شاهدین حرین عاقلین بالغین مسلمین رجلین أو رجل، و امرأ تین”. (الهداية، کتاب النکاح اشرفیه دیوبند ۲/۳۰۶)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:22جمادی الاخری1440

عیسوی تاریخ:28فروری 2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں