بھنووں کے بال رنگنا

سوال:کیا بھنووں کے بال سفید ہو جائیں تو ان کو ڈائی کرنا جائز ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

بھنووں کے بال اگر سفید ہوجائیں تو سیاہ رنگ کے علاوہ ہر طرح کے رنگ میں رنگنا جائز ہے۔

البتہ اگر جوانی میں ہی (جس کی حد چالیس سال ہے)بال سفید ہو جائیں تو چونکہ یہ ایک عیب ہے اور عیب کو دور کرنا جائز ہے۔اس کے لیے سیاہ رنگ لگانے کی بھی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

1۔ عن جابر رضي اللہ عنه قال: أتی النبی صلی اللہ عليه وسلم بأبي قحافة یوم الفتح ورأسه ولحیته کالثغامة بیاضاً، فقال النبی صلی اللہ عليه وسلم: غیّروا هذا بشيء، واجتنبوا السواد.

ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ فتح مکہ کے دن ابو قحافہ رضی اللہ عنہ کو حضور ﷺ کی خدمت اقدس میں لایا گیا ان کے سر اور داڑھی کے بال ثغامہ کے مانند بالکل سفید تھے تو حضور ﷺ نے فرمایا کہ اس سفیدی کو کسی چیز سے بدل دو اور سیاہ خضاب سے احتراز کرو۔

(ابوداؤد شریف ج۲ص۲۲۶)

2۔(فتاوی رحیمیہ:ج۱۰ص۱۱۷)

بعض فقہاء فرماتے ہیں کہ جوانی میں بالوں کا سیاہ ہو جانا عیب ہے اور عیب دور کرنا مذکورہ ممانعت میں داخل نہیں اس لیے جوانی میں بال سفیدہوجائیں توکالاخضاب لگاسکتے ہیں۔

3۔ بعض اہل علم نے جوان آدمی کے لئے (جس کی عمر 40 سال سے کم ہو) سیاہ خضاب لگانے کی بھی گنجائش دی ہے ،جس کامقصدازالہ عیب ہے،کیونکہ جوان میں سفید بالوں کاہوناعیب شمارہوتاہے۔

(فتاوی دار الافتاء جامعۃ الرشید)

فقط۔ واللہ اعلم بالصواب

۱۸ربیع الاول۱۴۴۳ھ

25 اکتوبر 2021

اپنا تبصرہ بھیجیں