فتویٰ نمبر:1006
سوال: ایک بہن کا سوال انھوں نے غصے میں لڑائی کے دوران ایسی باتیں کہ دیں جو کہ بہتان کے زمرے میں آتی ہیں غصہ ٹھنڈا ہوا تو بہت پچھتا رہی ہیں کہ یہ میں نے کیا کہ دیا وہ بات انھوں نے صرف اپنے شوہر سے کہی تھی کہ مجھے آپ پر اور فلا پر شک ہے اب بہت پچھتا رہی ہیں شوہر سے تو انھوں نے معافی مانگ لی اور اس بات کا کسی تیسرے کو پتا بھی نہیں ہے کیا کہیں یہ اس تہمت کے زمرے میں تو نہیں آتا جس کے بارے میں قرآن میں وعید آئی ہے اور اس کا کفارہ کیا ہے ؟
والسلام
الجواب حامدۃو مصلية
حدیث شریف میں ہے:
”حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ”کیا تم جانتے ہو کہ غیبت کیا ہے؟ صحابہ کرام نے عرض کی اللہ اور اس کا رسول ﷺ ہی بہتر جانتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اپنے بھائی کے اس عیب کاذکر کرے کہ جس کے ذکر کو وہ ناپسند کرتا ہو، صحابہ نے آپ ﷺ سے عرض کیا کہ وہ عیب واقعی اس بھائی میں ہو جو میں بیان کر رہا ہوں ، تو آپﷺ نے فرمایا،وہ عیب اس میں ہے جو تم کہہ رہے ہو تب ہی تو غیبت ہے، اس میں نہ ہو تو وہ بہتان ہے.“
( صحیح مسلم شریف)
اس حدیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اگر کسی کی غیرموجودگی میں بھی کوئی عیب اس کی طرف منسوب کیا جائے جو اس میں نہ ہو تو وہ بہتان کے زمرے میں آتا ہے.لہٰذایہ گناہ کبیرہ ہے اورچونکہ حقوق العباد سے اس کاتعلق ہے، حقوق اللہ تواللہ تعالیٰ اپنے فضل کرم سے صرف توبہ سے بھی معاف فرمادیتے ہیں ،لیکن اگرکسی بندے کاحق پامال ہواہے تواللہ تعالیٰ فرماتے ہیں جب تک اس بندے کاحق ادانہیں ہوگا،یا جب تک وہ معاف نہیں کرے گا اس وقت تک میں بھی معاف نہیں کروں گا,لہذا اگر اس بات کی خبر اس تک پہنچ چکی ہو تو پھر اس شخص سے معافی مانگنا ضروری ہے اور اگر نہیں پہنچی تو امید ہے کہ صرف توبہ سے بھی یہ گناہ معاف ہوجائے.
بہرحال احتیاطا کسی موقع پر اس بندے سے معافی مانگ لینا بہتر ہے.
إِنَّمَا يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَاذِبُونَ ﴿١٠٥
جھوٹ افترا تو وہی باندھتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کی آیتوں پر ایمان نہیں ہوتا۔ یہی لوگ جھوٹے ہیں.
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ۖ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَبْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ ۚ وَاتَّقُوا اللَّهَ ۚ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَحِيمٌ
سورة الحُجرَات:012
و اللہ الموفق
✍بقلم : بنت معین
قمری تاریخ:4.رمضان.1439
عیسوی تاریخ:19.مئی.2018
تصحیح وتصویب:
مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: