بیوی کا اپنے شوہر پر ہاتھ اٹھانا

فتویٰ نمبر:4057

سوال:ﮐﯿﺎﻓﺮﻣﺎﺗﮯﮨﯿﮟ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯﮐﺮﺍﻡ ﻭﻣﻔﺘﯿﺎﻥ ﻋﻈﺎﻡ ﺩﺭﺝ ﺫﯾﻞ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﮯﺑﺎﺭﮮﻣﯿﮟ ﮐﮧ”اگر کوئی بیوی اپنے شوہر کو مارے یعنی بیوی اپنے شوہر پر ہاتھ اٹھائے تو کیا اس سے میاں بیوی دونوں کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟

ﺑﺮﺍﮰ ﻣﮩﺮﺑﺎﻧﯽ ﺗﻔﺼﯿﻞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗھ قرآن وسنت کی روشنی میں مندرجہ بالا سوالات کے جوابات اپنے اس فتوے میں تحریری طور پر ﻋﻨﺎﯾﺖ ﻓﺮﻣﺎ ﺩﯾﮟ۔

سائل کا نام: فضل ربی

پتا: ساٸٹ میٹروول کراچی پاکستان

رابطہ نمبر: 03332248011

والسلام

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ برکاتہٗ

الجواب حامداًو مصلياً

بیوی کا اپنے خاوند پر ہاتھ اٹھانے سےنکاح تو نہیں ٹوٹتا۔لیکن یہ نہایت نازیبا اور اخلاق سے گری ہوئی حرکت ہے۔عورت پر اللہ اور اس کے رسول ﷺکے بعد سب سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے۔

رسولِ اللہﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ’’ اگر میں کسی کوحکم کرتا کہ کسی کوسجدہ کرے تو عورتوں کوحکم کرتا کہ اپنے شوہروں کوسجدہ کریں،‘‘(۱)ان حقوق کی وجہ سے جوخدانے ان پر شوہروں کے مقرر فرمائے ہیں۔

اسی طرح ایک حدیث میں ہے’’دنیا میں جب کوئی عورت اپنے میاں کو ستاتی ہے تو جو حور جنت میں اس کی بیوی بنے گی کہتی ہے کہ خدا تیرا ناس کرے یعنی تو برباد ہوجا،تُو اس کو کیوں ستاتی ہے؟ یہ تو تیرے پاس مہمان ہے، کچھ دنوں میں تجھ کو چھوڑ کر ہمارے پاس چلا آئےگا۔‘‘

اسی طرح ایک حدیث کا مفہوم ہے’’تین طرح کے آدمی ایسے ہیں جن کی نہ تو نماز قبول ہوتی ہے اور نہ اور کوئی نیکی قبول ہوتی ہے: ان میں سے ایک وہ عورت ہے جس سے اس کا شوہر ناخوش ہو‘‘

نیز حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسولِ اللہ ﷺ سے کسی نے سوال کیا کہ کون سی عورت بہتر ہے؟ آپ ﷺنے فرمایا: ’’وہ عورت کہ شوہر اس کی طرف دیکھے تو خوش کرے اور جب وہ حکم کرے تو اس کا کہامانے، اور اپنے نفس کے بارے میں اس کی مخالفت نہ کرے (کہ بغیر اس کی اجازت کے کہیں چلی جائے یاکسی سے آنکھیں ملائے) اور اس کی مرضی کے خلاف اس کے مال میں تصّرف نہ کرے۔‘‘

قال اللہ تعالیٰ :الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّهُ بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ( النساء: 34)

لَوْکُنْتُ اٰمُرُ اَحَدًا اَنْ یَّسْجُدَ لِاَحَدٍ لَاَمَرْتُ الْمَرْاَۃَ اَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِھَا( جامع الترمذی: باب ماجاء فی حق الزوج علی المرأۃ،۲۱۹/۱، ایج ایم سعید)

لَا تُوْذِی امْرَاَ ۃٌ زَوْجَھَا فِی الدُّنْیَا اِلَّا قَالَتْ زَوْجَتُہٗ مِنَ الْحُوْرِ الْعَیْنِ لَاتُوْذِیْہِ قَاتَلَکِ اللہُ فَاِنَّمَا ھُوَعِنْدَکِ دَخِیْلٌ یُوْشِکُ اَنْ یُّفَارِقَکِ اِلَیْنَا (جامع الترمذی: باب من ابواب الرضاع،۲۲۲/۱، ایج ایم سعید)

ثَلَاثَۃٌ لَا تُقْبَلُ لَھُمْ صَلٰوۃٌ وَلَا تَصْعَدُ لَھُمْ حَسَنَۃٌ: اَلْعَبْدُ الْاٰبِقُ حَتّٰی یَرْجِعَ اِلٰی مَوَالِیْہِ فَیَضَعَ یَدَہٗ فِیْ اَیْدِیْھِمْ وَالْمَرْاَۃُ السَّاخِطُ عَلَیْھَا زَوْجُھَا وَالسَّکْرَانُ حَتّٰی یَصْحُوَ(شعب الایمان للبیہقی:۱۶۹/۱۱، مکتبۃ الرشد)

اَلَّتِیْ تَسُرُّہٗ اِذَا نَظَرَ وَتُطِیْعُہٗ اِذَا اَمَرَ وَلَاتُخَالِفُہٗ فِیْ نَفْسِھَا وَلَامَالِھَا بِمَا یَکْرَہُ(سنن النسائی: باب ای النساء خیر ،۷۱/۲، ،المکتبۃ القدیمیۃ)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:8جمادی الثانی 1۴۴۰ھ

عیسوی تاریخ:14فروری 2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلکے کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں