داڑھی منڈوانے والے کو امام بنانا

سوال: داڑھی منڈوانے والے کو امام بنانا کیسا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ ایک مشت داڑھی رکھنا مردوں پر واجب ہے۔جو شخص داڑھی منڈوانا ہے تو وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب اور فاسق ہے اور فاسق کو امام بنانا مکروہ تحریمی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱- ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ “انْهَكُوا الشَّوَارِبَ وَأَعْفُوا اللِّحیٰ۔

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ “مونچھوں کو ختم کرو اور داڑھیوں کو بڑھاؤ”۔

(صحیح بخاری: ۵۸۹۲)

۲- لو قدموا فاسقا یاثمون بناء علی ان کراھة تقديمه كراهة تحريمة لعدم اعتناء بامور دینہ وتساھلہ فی الاتیان بلوازمہ…..الخ

(حلبی کبیر: ص۵۱۳-۵۱۴)

۳- ان کان ھوی لا یکفر بہ صاحبہ تجوز الصلوة خلفہ مع الکراھة والّا لا

(فتاوی ھندیہ: ج ۱، ص ۹۳)

۴- مفتی تقی عثمانی صاحب فتاوی عثمانی میں فرماتے ہیں کہ “ایسے شخص کو بااختیارِ خود امام بنانا جائز نہیں۔ “

“ جو شخص اس ناجائز کام کا مرتکب ہو اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، لیکن اگر کوئی نماز اس کے پیچھے پڑھ لی گئی تو نماز کراہت کے ساتھ ہوگئی اور اس کا اعادہ بھی واجب نہیں۔ “

(فتاوی عثمانی: ج۱، ص ۳۹۳-۳۹۴)

واللہ سبحانہ تعالی اعلم بالصواب

۲۸ ربیع الاول ۱۴۴۳ھ

۴ نومبر ۲۰۲۱ء

اپنا تبصرہ بھیجیں