درزی سے سلے کپڑے دھو کر پہننا

فتویٰ نمبر:833

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

درزی سے جو کپڑے سل کر آتے ہیں کیا انہیں دھو کر پہننا چاہیے..

والسلام

سائل کا نام: بنت عبداللہ

الجواب حامدۃو مصلية

ا گروہ کپڑے پاک ہیں تو وہ درزی کے پاس سے سل کے آنے کے بعد بھی پاک سمجھے جائیں گے اور اگر نا پاک تھے تو سل کے آنے کے بعد بھی نا پاک سمجھے جائیں گے اس لیے کہ شریعت کا اصول ہے کہ “اليقين لايزول الا باليقين”

يعنی جو چیز یقینی طور پر ثابت ہو جب تک اس کے خلاف کا یقین یا ظن غالب نہ ہو وہ اپنی پہلی حالت پہ برقرار رہے گی۔

لہذا جب تک پاک کپڑے کی ناپاکی کا یقین نہیں ہو گا وہ پاک سمجھا جائے گا اور اسی طرح جب تک نا پاک کپڑے کی پاکی کا یقین نہیں ہو گا وہ نا پاک سمجھا جائے گا۔

“قال العلامةابن نجيم الحنفى رحمه الله:”ما ثبت بيقين لا يرتفع الابيقين”والمراد به غالب الظن.”

(غمز عيون البصائرمرالاشي:۱۹۳/۱)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : بنت یعقوب

قمری تاریخ: ۴ ذوالحجہ ۱۴۳۹

عیسوی تاریخ: ۱۶ اگست ۲۰۱۸

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں