دوران عدت سوئم کی رسم کے لیے عدت والی عورت کا گھر سے نکلنا

فتویٰ نمبر:5087

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

عورت کے شوہر کا انتقال ہوتا ہےاور اس کی عدت شروع ہوگئی۔اب تیجا یا سوئم وغیرہ کرتے ہیں تو گھر میں جگہ نہیں ہوتی تو بلڈنگ میں نیچے ٹینٹ لگا کر کرتے ہیں اور سب عورتیں اس ٹینٹ میں جمع ہوتی ہیں۔ تو کیا اس عدت والی خاتون کو بھی پردہ کرواکر اس ٹینٹ میں لانا جائز ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

پہلی بات تو یہ کہ تیجے ، دسویں ،جمعے، چالیسویں کا عمل صرف رسم و رواج ہے اور بدعت ہے۔شرعا اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

باقی عدت کے دوران عورت کے لیے عذر شرعی کے بغیر نکلنا جائز نہیں ہے، جب سوئم اور تیجوں کی شرعا کوئی حیثیت ہی نہیں ہے تو عورت کو اس کے لیے نکلنا کیسے درست ہوگا؟

◼ومعتدة الموت تخرج یوما فمتی انقضت حاجتہا لا یحل لہا بعد ذٰلک۔ (البحر الرائق، کتاب الطلاق، باب العدۃ، فصل فی الإحداد:259/4 زکریا)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:26 اکتوبر2019ء

عیسوی تاریخ:26 صفر 1440ھ

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں