فتویٰ نمبر:550
سوال : میرے والد صاحب NESPAK PVT.LTD میں ملازم تھے ان کا انتقال کے بعد درج بالا ادارہ سے G.P found,Granduaty fund اور Insurance کی رقم ہمیں ملنے والی ہے ۔ادارہ اپنے ہر ملازم کو خود insurance کرتا ہے ۔ insurance کے بارے میں ادارے کا کہنا ہے یہ سودی رقم نہیں ہے کیونکہ ادارہ نے اپنے ہر ملازم کااس کے گریڈ کے حساب سے رقم پہلے سے مقرر کر رکھی ہے جو ملازم کی وفات پر اس کے اہل خانہ یا اس کی زندگی میں کوئی حادثہ پیش آنے کی صورت میں دی جاتی ہے ،مثال کے طور پر 18 grade کے افسر کی رقم ادارہ نے اگر ۔100،000 مقرر کی ہے تو اسے ایک لاکھ ہی ملے گی زیادہ نہیں ۔
مفتی صاحب ہماری رہنمائی فرمائیں کہ یہ رقم ہمارے لیے حلال وجائز ہے یا سود ہونے کی وجہ سے حرام ہے۔
جواب : زبانی تنقیح سے معلوم ہوا کہ مذکورہ ادارہ ہر ملازم کو انشورنس کمپنی میں انشورڈ کرتا ہے اور اس مد میں ملازم کی تنخواہ کا ایک حصہ انشورنس کمپنی میں جمع کرواتا ہے ۔ ملازم کی وفات یا حادثہ کی صورت میں ادارہ،انشورنس کمپنی سے انشورنس کی ساری رقم خود وصول کرتا ہے اور پھر ملازم کے گریڈ کے حساب سے مقررہ فکس رقم ملازم کو دے کر بقیہ رقم خود اپنی آمدنی میں ڈال دیتا ہے ۔اگر والد مرحوم کے مذکورہ ادارے کا طریقہ کا رواقعتا ً یہی ہے تو ادارے کا یہ فعل اور اس سے حاصل شدہ آمدنی خود ادارے کے لیے تو حرام ہے لیکن ادارے کا اصل کاروبار اور اس سے حاصل شدہ آمدنی اگر حلال رقوم پر مشتمل ہے تو ملازم کو مذکورہ مد میں ملنے والی رقم لینے کی گنجائش ہے ۔