گھر کی سجاوٹ میں تصویریں لٹکانا

فتویٰ نمبر:4078

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

کیا گھر کی سجاوٹ میں اس طرح كی تصویریں جس میں آدمی رقص کر رہا ہو اور اس پر قرآنی آیات ہوں اور گھنٹیاں لٹکانے کی اجازت ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

گھر کی سجاوٹ میں جان دار کی تصویریں لگانے اور خاص طور پر ایسی تصویریں جن میں آیت قرآنی کو جاندار کی صورت میں متشکل کر کے لکھی گئی ہوں کسی صورت میں جائز نہیں۔ایک تو اس میں جاندار کی تصویر کے گناہ میں ابتلا ہے اور دوسرا آیات قرآنی کی بےحرمتی لازم آتی ہے،جو بذات خود ایک بڑا گناہ ہے. اس قسم کی تصاویر لوگ ثواب و برکت کی نیت سے گھر میں آویزاں کرتے ہیں، حالانکہ اس سے ثواب کے بجائے گناہ کا ہونا یقینی ہے. 

جبکہ گھنٹیاں عیسائیوں کے گرجوں میں اور ہندوؤں کے مندروں میں لگائی جاتی ہیں۔لہذا اس طرح کی گھنٹیوں سے گھر کو سجانا درست نہیں، اس لیے ان سے اجتناب کیا جاۓ۔

” عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من تشبه بقوم فهو منهم» ” ابوہریرہ رضی الله تعالی عنہ نے نبی کریم صلی الله علیہ و سلم سے یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”الْجَرَسُ مَزَامِيرُ الشَّيْطَانِ“گھنٹی شیطان کا ساز ہے۔”

(مسند احمد:8850) 

ان النبى صلى الله عليه وسلم” نهي عن صورة فى البيت”۔

(رواہ ترمذی)

شریعت اسلام میں جانداروں کی تصویریں بنانا اور لٹکانا جائز نہیں ہےاور واضح الفاظ میں بتا دیا گیا ہے۔

قرآن میں آیاہے:

“لکل جعلنا منکم شرعۃ ومنھاجا”

ہم نے تم میں سے ہر امت کے لیے شریعت و طریقہ وضع کیا ہے

( سورہ مائدہ 48)

“جمہور فقہاء و علماء کے نزدیک تصویر حرام اور گناہ کبیرہ ہے ۔الله تعالیٰ کی رحمت سے دوری اور لعنت کا سبب ہے۔”

(ابو داؤد شریف:کتاب اللباس)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:23 رجب 1440ھ

عیسوی تاریخ:30مارچ 2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں