گردوں کے امراض کی خاموش علامتیں

گردوں کے امراض کی خاموش علامتیں

غیرمعمولی  خارش

گردے درست طریقے سے کام کررہے ہو ں تووہ دوران خون سے کچرا صاف کرتے ہیں، ستھ ہی نیوٹریشن اور منرلز کامناسب توازن برقراررکھتے ہیں ، مگر جب یہ توازن بگڑتا ہے تواس کا اثر انسان کی شخصیت اور جلد پر بھی پڑتاہے ، گردے ٹھیک کام نہ کریں  توخون میں جمع ہونے والا کچرا صحیح صاف نہیں ہوتا، ایسا ہونے سے جلد پر سرخ نشانات اور خارش کی شکایت ہوسکتی ہے ۔

منہ کا ذائقہ بدلنا

گردوں کے افعال میں خرابی سےدوران خون میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے، جس کا اثر منہ کےذائقے پر مرتب ہوتاہے اور کھانا تلخ،کڑوا یامعمول  سے ہٹ کر لگنے لگتا ہے، گوشت کھانے کالطف ختم ہوجاتاہے،اسی طرح سانس میں بو بھی پیدا ہوسکتی ہے۔

چہرے،ٹانگوں پیر یاٹخنوں کی سوجن

 گردوں کا کام جسم سے کچرے کوسیال یاپیشاب  کی شکل میں خارج کرنا ہوتاہے،اگر گردوں کے افعال سست یاکام نہ کریں تویہ سیال جسم میں جمع ہونے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم  کے کچھ حصوں جیسے پیروں میں سوجن مستقل  رہنے لگتی ہے ۔

بہت زیادہ تھکاوٹ

گردوں کے افعال میں کسی فرد کے ہیموگلوبن کی سطح کوریگولیٹ کرنا  بھی شامل ہے ، جب یہ عمل متاثر ہوتا ہے توخون کی کمی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی کم ہوجاتی ہے اور آپ ہر وقت بہت زیادہ تھکاوٹ یاغنودگی محسوس کرتے ہیں ۔

بلڈپریشر میں اضافہ

ایک بار گردوں  کونقصان پہنچ جائے تووہ بلڈ پریشر کومؤثر  طریقے سے کنٹرول نہیں کرپاتے جس کے نتیجے میں شریانوں میں خون کادباؤ بڑھتا ہے ، جوشریانوں کوکمزور کرکے گردوں کومزید نقصان پہنچاتاہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں