گٹکہ پاکستان سے باہر لے جانا جائز ہے یا نہیں۔

فتویٰ نمبر:5028

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم!

مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ پاکستان سے جدہ ویزا پر جاتے ہیں اور گٹکہ وغیرہ لے کے جاتے ہیں تو یہ جائز ہے یا نہیں ،اور اس کو لے جانے کے لیے پیسے بھی کھلاتے ہیں یہاں بھی اور وہاں بھی۔

والسلام

الجواب حامداو مصليا

وعلیکم السلام!

جس ملک میں گٹکا وغیرہ کھانے پر پابندی ہو اُس ملک میں گٹکا چھپا کے لے جانا شرعاً بھی جرم ہے اور قانوناً بھی جرم ہے۔خاص طور سے اس کام کے لیے رشوت کا لین دین کتاب و سنت میں حرام اور کبیرہ گناہ ہےلہذا ایسی چیزوں سے بچنا ضروری ہے۔

(مستفاد:مسائل۔ المہمۃ فیما ابتلت بہ العامۃ،جلد10)

فی الدر المختار مع الشامیہ :

طاعۃ الإمام فیما لیس بمعصیۃ فرض ۔ (در مختار) ۔ وفي الشامیۃ : والأصل فیہ قولہ تعالی : {وأولي الأمر منکم} ۔ [النساء : ۵۹] وقال ﷺ : ’’ اسمعوا وأطیعوا ولو أمر علیکم عبد حبشي أجدع ‘‘ ۔ وروی ’’ مجدع ‘‘ ۔ وعن ابن عمر أنہ علیہ الصلاۃ والسلام قال : ’’ علیکم بالسمع والطاعۃ لکل من یؤمر علیکم ما لم یأمرکم بمنکر ‘‘ ۔ ففي المنکر لا سمع ولا طاعۃ ۔ 

(۶/۴۱۶ ، کتاب الجہاد ، باب البغاۃ ، مطلب في وجوب طاعۃ الإمام)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:19 شوال1440ھ

عیسوی تاریخ:23جون2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6Aُ

اپنا تبصرہ بھیجیں