حدیث غریب کا مطلب

فتویٰ نمبر:1025

سوال: جناب علماء عاجز نے ایک حدیث شریف کا ترجمہ پڑھا اس کے اختتام پہ لکھا ہوا تھا حدیث غریب ہے ۔ اب غریب کا مطلب کیا ہوا یہ بتا دیں گے؟

سائل:محمد شاھد

رہائش:صدر

الجواب باسم ملہم الصواب

حدیث غریب کا مطلب یہ ہے کہ اس حدیث کو نقل کرنے والا راوی کسی زمانے (صحابہ یا تابعین )میں ایک ہو اس کے علاوہ اور کوئی اس حدیث کو نقل کرنے والا نہ ہو۔

حدیث غریب وہ ہے جس کا راوی کہیں نہ کہیں ایک ہو (خیرالاصول فی حدیث الرسول)

واللہ اعلم بالصواب 

کتبتہ:اہلیہ محمد یوسف مدنی

دارالافتاء صفہ اسلامک ریسرچ 

سینٹر کراچی

9 رجب 1439

27 مارچ 2018

اپنا تبصرہ بھیجیں