بال سیدھے کروانے کا حکم

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے حق بالوں کو سیدھا کروانے (Hair rebondin) کے بارے میں؟

الجواب باسم ملہم بالصواب

جس طرح بالوں کو نرم رکھنے کے لے تیل لگایا جاتا ہے اور بالوں میں کنگھی کی جاتی ہے، جس کا مقصد بالوں کی خوب صورتی، تزین و آرائش ہوتی ہے اسی طرح بالوں کی خوب صورتی اور تزین کے لیے اس کو گھنگریالے کروانا یا سیدھے کروانا بھی جائز ہے۔خواہ ہیر ریبانڈنگ کے ذریعے سے سیدھے کروائے جائیں یا آئرن یعنی اسٹریٹنرکے ذریعے!

لیکن اتنا فرق ہے کہ تیل بالوں کے لیے ہر حال میں مفید ہے، جبکہ ریبانڈنگ ایک کیمِکل عمل(process)ہے جو بالوں کے لیے نہایت نقصان دہ ہوتا ہے۔اگر اس کے بعد مستقل ٹریٹمینٹ نہ لی جائے تو بال بہت جلد خراب ہو جاتے ہیں۔اس طبی نقصان کے علاوہ ایک کراہت والی بات یہ ہے کہ ہیر ریبانڈنگ کے بعد،تین دن تک بالوں کو گیلا نہیں کر سکتے ،یعنی غسل نہیں کر سکتے۔جبکہ اس بات کا احتمال موجود ہوتا ہے کہ ان تین دنوں میں کسی پر غسل فرض ہوجائے ،تو وہ کیا کریں؟

حاصل یہ کہ ریبانڈنگ اگر چہ بذات خود جائز اور مباح ہے تاہم خارجی عوامل :یعنی اس کے طبی نقصانات اور اس کے بعد تین دن نہانے سے منع کیے جانا اس میں وجہ کراہت ہے۔لہٰذا بہتر ہے کہ نہ کروائی جائے،تاہم اگر کوئی کروانا چاہتی ہے تو مخصوص ایام میں کروالینا بہتر ہوگا۔

فقط واللہ الموفّق

بنت ممتاز عفی عنھا

صفہ اسلامک ریسر سینٹر ،کراچی

8-6-1430ھ/24-2-2018ء

اپنا تبصرہ بھیجیں