حج اسباق
آٹھواں سبق
سفر اوراحرام کے مسائل
تحریر:
( مفتی) انس عبدالرحیم
چھلے دواسباق میں ہم نے عمرہ اور حج کا مختصر طریقہ بتا یا تھا،اب ہم حسبِ وعدہ انہی مسائل کو مناسب تفصیل سے بیان کرتے ہیں۔پہلے سفر اوراحرام کے مسائل ملاحظہ فرمائیے!
روانگی سے پہلے:
اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی سچے دل سے معافی مانگیں، دوستوں،رشتہ داروں سے کہا سنا معاف کرائیں،لین دین کے معاملات صاف کرلیں، کوئی وصیت کرنی ہو تو کرلیں صرف اور صرف اللہ کے حکم کی تعمیل کو مقصد بنائیں،ریا نمود وغیرہ کی نیتوں کو دل سے نکال دیجیے!
احرام سے پہلے:
احرام سے پہلے زائد بال اور ناخنوں کی صفائی کرلیں۔ حجامت بنوالیں، شادی شدہ عازمین حج بیوی کے معذور نہ ہونے کی صورت میں مباشرت کرلیں،ان سب چیزوں کے بعد احرام کی نیت سے غسل کر یں، یہ غسل سنت مؤکدہ ہے۔غسل نہ ہوسکے تو وضوکریں۔ عورت ماہواری کی حالت میں ہو تب بھی غسل کرے۔
مردوں کااحرام:
بہتر یہ ہے کہ گھر سے ہی احرام باندھ لیا جائے ۔مرد حضرات ایک چادر تہبندکے طورپر باند ھ لیں اور ایک چادر اوڑھ لیں ۔ یہ دونوں چادریں سفید نئی یا دھلی ہوئی ہوں۔ احرام کی چادروں میں نہ سیفٹی پن لگائیں،نہ ڈوری او رنہ کوئی گرہ۔چادراچھی طرح اُڑس لیں۔ بعض حضرات یہیں سے سیدھا کندھا اور بازو کھلا کرد یتے ہیں ، یہ وقت اس کا محل نہیں،یہ عمل اس وقت خلاف سنت ہے ۔
پھربدن پرایسی خوشبولگائیں جو دھبہ نہ چھوڑتی ہو۔ مکروہ وقت نہ ہو تو سر ڈھانک کردو رکعت احرام کے نفل پڑھیں،یہ نوافل کندھے ڈھک کر ہی پڑھے جائیں گے ۔
خواتین کا احرام :
خواتین بدستورسلے ہوئے کوئی سے بھی کپڑے پہن سکتی ہیں سلے ہوئے کپڑے پہننے کے بعدکوئی ڈھیلاعباپہن لیں اورسرکے اوپررومال لپیٹ کر بالوں کوچھپالیں۔احرام میں پردہ ضروری ہے اور چہرہ پر کپڑا نہ لگنا بھی ضروری ہے ، اس لیے چھجے والا ہیڈ سر میں لگائیں اور اس پر نقاب گرادیں!اس طرح پردہ بھی ہو جائے گااور چہرے پرکپڑا بھی نہیں لگے گا۔
نیت
جب جہاز پرواز کرنے لگے تب نیت کرنا بہتر رہتا ہے۔ مرد حضرات نیت سے پہلے سر ننگا کرلیں! نیت دل کے ارادے کا نام ہے ،اس کے لیے کوئی مخصوص الفاظ اداکرنا ضروی نہیں۔عمرے کی نیت کے ساتھ ہی تلبیہ پڑھیں۔
تلبیہ
تلبیہ کے ماثور الفاظ یہ ہیں:
.لَبَّیْکَ اَللّٰہُمَّ لَبَّیْکَ، لَبَّیْکَ لَاشَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ،
اِنَّ الْحَمْدَوَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ،لاَشرِیْکَ لَکَ
احرام کس چیز کا نام ہے؟
واضح رہے کہ صرف احرام کے کپڑے (کی چادریں)باندھنے یا صرف عمرہ /حج کی نیت کرنے یا صرف تلبیہ پڑھنے سے آدمی شرعاً محرم نہیں ہوتا،بلکہ احرام کے کپڑے پہن کر عمرہ /حج کی نیت کے ساتھ تلبیہ پڑھنے سے آدمی محرم ہوتاہے اور اس پر احرام کی پابندیاں لاگو ہوجاتی ہیں ۔تلبیہ تین بار پڑھنا مستحب ہے ۔چادریں پہنے بغیر صرف نیت اور تلبیہ پڑھنے سے بھی احرام شروع ہوجاتا ہے لیکن ظاہر ہے کہ عام لباس سلاہوا ہوتا ہےجس سے جرمانہ لاگو ہوتا ہےاس لیے احرام کی چادریں پہن کر نیت کرنے کا کہاجاتا ہے۔
ہوائی جہاز میں فرض اور نفل نماز:
ہوائی جہاز میں غیر معذور کے لیے کھڑے ہوکر قبلہ رو ہوکر نماز فرض پڑھنا لازم ہے، اگر بیٹھے بیٹھے یا قصداً قبلہ کے بالکل مخالف نماز ادا کرے گا، تو بعد میں دہرانا لازم ہوگا۔ہاں!نوافل بلاعذر بھی بیٹھ کرپڑھ سکتا ہے۔نیز شہر سے نکلنے کے بعد نوافل میں قبلے کی رعایت ضروری نہیں رہتی۔فرض نماز بیٹھ کر اس وقت پڑھ سکتاہے جب چکرآنے یا کسی بیماری کی وجہ سے کھڑا نہ ہوسکتا ہو۔ (مستفاد: احسن الفتاویٰ: ۴؍۹۰)
رہی یہ بات کہ قبلے کی سمت کیسے معلوم ہوگی ؟تواس کے لیےآپ قبلہ بتانے والے آلات استعمال کرسکتے ہیں۔ ایسی موبائل ایپس موجود ہیں جوقبلے کی سمت بتاتی ہیں۔
ہوائی جہاز میں پانی دستیاب نہ ہو تو نماز کیسے پڑھیں؟
بعض مرتبہ ہوائی جہاز میں پانی نہیں ملتا، ہوائی جہاز کا عملہ بیت الخلا میں پانی استعمال کرنے سے سختی سے منع کرتا ہےاور ایسی کوئی چیز بھی پاس نہیں ہوتی کہ تیمم کرلیں ایسے میں مسافر فاقد الطہورین (جن کے پاس پانی یا پاک مٹی کچھ بھی نہ ہو) کے حکم میں ہیں،یعنی ان کے لیے یہ حکم ہے کہ وقت کے اندر اندر بغیرقرأت کے رکوع سجدہ کرکے نماز پڑھ لیں بعد میں جب موقع ملے تو اعادہ کرلیں۔
والمحصور فاقد الطہورین یؤخرہا عندہ، وقالا: یتشبہ بالمصلین وجوباً فیرکع ویسجد، ثم یعید بہ یفتی وإلیہ صح رجوع الإمام۔ (الدر المختار مع الشامي، کتاب الطہارۃ : ۱؍۱۸۵ زکریا، مطلب فی فاقد الطہورین ۱؍۴۲۳ زکریا)
دارالافتاء جامعۃ السعید کراچی
ایک مکمل اسلامی ویب سائٹ www.suffahpk.com