حالت حیض و نفاس میں سورة قلم کی آخری آیات کا دم کرنا

سوال:محترم جناب مفتیان کرام! السلام علیکم و رحمة الله وبركا ته!کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ حیض و نفاس میں سورہ قلم کی آخری آیات کا دم کر سکتے ہیں؟

الجواب باسم ملهم الصواب

وعلیکم السلام و رحمة الله!

حیض و نفاس کی حالت میں قرآن کریم کی تلاوت ممنوع ہے، البتہ وہ آیات دعا کے طور پر پڑھی جا سکتی ہیں جن میں دعا کے معنی پائے جائیں۔ سورة قلم کی آخری آیات میں دعا کے معنی نہیں ہیں، لہذا اس کو پڑ ھ کر دم کرنا درست نہیں۔

=============

حوالاجات:

1.”( قوله : وقراءة القرآن ) أي يمنع الحيض قراءة القرآن وكذا الجنابة؛ لقوله صلى الله عليه وسلم: « لا تقرأ الحائض ولا الجنب شيئاً من القرآن ». رواه الترمذي وابن ماجه”. (274/2)

2″فلو قرأت الفاتحة على وجه الدعاء أو شيئاً من الآيات التي فيها معنى الدعاء ولم ترد القراءة لا بأس به،”(الدرالمختار وحاشية ابن عابدين،رد المحتار، 1/ 293)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: 28 ربیع الاولی 1443ھ

عیسوی تاریخ: 4 نومبر 2021ء

اپنا تبصرہ بھیجیں