ہلکی داڑھی کاٹنے کا حکم

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۶۳﴾

سوال:-      اگر کوئی لڑکا اس نیت سے داڑھی کٹوا دے کہ ابھی بہت ہلکی داڑھی آئی ہے کٹوانے کے بعد اچھی آجائے گی۔تو کیا یہ جائز ہے؟

جواب :-       داڑھی تمام انبیائے کرام کی مشترکہ سنت اور فطرت ہے ۔ شرعاً داڑھی رکھنا واجب ہےاور اسے کسی بھی نیت سے کتروانا یا منڈوانا جائز نہیں۔نیز ڈاڑھی اگر ہلکی ہوتو اسے اچھا اور گھنا کرنے کی نیت سے کٹوانا یا کترواکر ایک مٹھی سے کم کروانا بھی جائز نہیں بلکہ  گناہ ہے اس سے اجتناب لازم ہے۔

(صحیح مسلم ج:۱ ص:۱۲۹)

عن عائشة رضی الله عنہا قالت: قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم: عشر من الفطرة قص الشارب واعفاء اللحیة

 (شامی طبع جدید ج:۲ ص:۴۱۸)

وأما الأخذ منھا وھی دون ذٰلک کما یفعلہ بعض المغاربة ومخنثة الرجال فلم یبحہ أحد، وأخذ کلھا فعل یھود الھند ومجوس الأعاجم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں