افطاری کے آداب:

افطاری کے آداب:

حضور نبی اکرم ﷺ کا معمول غروب آفتاب کا یقین ہوجانے کے فوراً بعد افطاری کرنے کا تھا۔ آپ ﷺ خود بھی جلد افطاری فرمایا کرتے تھے اور صحابہ کو بھی غروب آفتاب کے فوراً بعد افطاری کرنے کی تلقین فرماتے تھے اور فرماتے تھے:

’’ مسلمان اس وقت تک بھلائی میں رہیں گے جب تک وہ روزہ افطاری میں جلدی کریں گے۔‘‘(بخاری)

’’افطاری میں تاخیر یہود و نصاریٰ کی عادت ہے۔‘‘ (شمائل کبریٰ )

حضور ﷺ سے افطاری کے یہ آداب منقول ہیں:

(۱) افطاری کے وقت سے پہلے افطاری کا انتظام کیا جائے۔

(۲) افطاری کا سامان سامنے رکھ کر غروب آفتاب کا انتظار کیا جائے۔

(۳)افطاری سے پہلے اﷲ تعالیٰ سے دُعا مانگی جائے کیونکہ یہ دُعا قبول ہوتی ہے۔

(۴) غروب آفتاب کا یقین ہوتے ہی افطاری کر لی جائے۔تاخیر نہ کی جائے۔

(۵)کھجوروں سے روزہ افطار کیا جائے اگر کھجور نہ ہو تو چھواروں سے ورنہ پانی سے افطاری کی جائے۔ بعض روایات کے مطابق حضور اکرم ﷺ نے دودھ سے بھی روزہ افطار کیا ہے۔

(۶) مغرب کی نماز سے پہلے افطاری کی جائے۔

(۷)آگ پر پکی ہوئی چیز سے افطاری نہ کی جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں