اسلام لانے کے بعد غسل کا حکم

فتویٰ نمبر:1092

موضوع:فقہ الطہارت

سوال:محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم

مجھے یہ سوال پوچھنا تھا کہ جو کافر مسلمان ہوتا ہے تو مسلمان ہونے کے بعد اس پر غسل فرض ہو جاتا ہے یا مستحب؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

مسلمان ہونے کے بعد غسل کرنا فرض نہیں مستحب ہے۔ چنانچہ آپﷺ نے بعض اسلام لانے والوں کو غسل کا حکم فرمایا تاکہ طہارت باطنی کے ساتھ طہارت ظاہری بھی حاصل ہو جائے۔

البتہ اگر حالت کفر میں جنابت لاحق ہوگئی اور غسل سے پہلے اسلام لے آیا تو جنابت کی وجہ سے غسل لازم ہوگا۔

والدلیل علی ھذا ان العدد الکبیروالجم الغفیر أسلموا، فلو امر کل من أسلم بالغسل لنقل نقلاًمستفیضاً متواتراً (معارف: ۵/ ۱۴۳)

فقط

و اللہ سبحانہ اعلم 

قمری تاریخ:24 ربیع الاول 1440ھ

عیسوی تاریخ:3 دسمبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں