استحاضہ کامسئلہ

سوال:ایک خاتون کا استحاضہ کا مسئلہ ہے، دوائیاں جب تک کھاتی ہیں، پیریڈ صحیح ہوتے ہیں، دوا چھوڑنے کے بعد اگلی بار ہی سائیکل خراب ہو جاتا ہے، میڈیسنز استعمال کر کر کے تھک گئی ہیں اور جسم الگ پھول گیا ہے، اب ڈاکٹر نے کہا ہے کہ وقفے کی گولیاں تین ماہ استعمال کریں، اس سے سائیکل بھی ٹھیک ہو جائے گا اور اووریز میں جو سسٹ بن جاتی ہے وہ بھی صحیح ہو جائے گی، کیا وہ یہ دوا لے سکتی ہیں، جبکہ ان کا بچہ ابھی 2 سال کا ہوا ہے اور وقفہ کی کوئی خواہش نہیں، اولاد دیر سے ہوئی ہے اور بچوں کے درمیان قدرتی وقفہ موجود ہے۔

جواب:

جسمانی بیماری یا کسی دوسرے شرعی عذر کی بنا پر عارضی طور پر وقفے کی دوائیاں کھانے کی اجازت ہے۔لیکن مستقل طور پر ضبط تولید کو اختیار کرنا جائز نہیں۔ چنانچہ مذکورہ صورت میں اگر ماہر اور تجربہ کار معالج نے صحت یابی کے لیے وقفے کی دوائیاں کھانے کی تجویز دی جو عارضی طور پر حمل سے مانع ہو تو خاتون کے لیے شرعاً ایسا کرنا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویکرہ ان تسقی لاسقاط حملھا وجاز لعذر حیث لایتصور(الدرالمختار علی ھامش شامی ۶/۴۲۹)

فقط واللہ اعلم 

اپنا تبصرہ بھیجیں