جان یا مال و اسباب بچانے کے لئے اللہ کی جھوٹی قسم کھائی تو اس کے لئے کفارہ واجب ہے؟
الجواب بعون الملک الوھاب
جان و مال کی حفاظت کے لیے جھوٹ بولنا جائز ہے تاہم توریہ کرنا بہتر ہے . مذکورہ قسم کا شرعا کفارہ نہیں.
واعلم أن الكذب قد يباح و قد يجب و واجب أن وجب تحصيله كما لو أرى معصوما اختفى من ظالم يريد قتله أو ايذائه فالكذب هنا واجب (شاميہ، 9/705)
و هي غموس أن حلف على كاذب و ياثم بها فتلزمه التوبة إذ لاكفارة ف الغموس يرتفع بها الإثم فتعينت التوبة للتخلص منه(الدر المختار مع الشاميه :(5/491.493)
والله اعلم بالصواب
اہلیہ ڈاکٹر رحمت اللہ
دارالافتاء صفہ آن لائن کورسز
١٠جمادى الأولى ١٤۳۸
٩فرورى٢٠١٧