جعلی ڈگری بنوانا اور اس کے ذریعے ملازمت حاصل کرنےوالی تنخواہ کاحکم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! 

بعد از سلام گزارش ہے کہ میں نے دو دفعہ بی اے پارٹ ٹو کا امتحان دیا لیکن دونوں مرتبہ میری انگلش رہ گئی اب میں نے عربی کی پوسٹ کے لیے این ٹی ایس میں ٹیسٹ دیاتھا جس میں میں میرٹ پر ہوں لیکن بی اے کی ڈگری کےبغیر یہ نوکری مجھے نہیں مل رہی ہے اب میں پیسہ دے کر بی اے کی ڈگری لینا چاہتا ہوں کیا یہ میرے لیے جائز ہے اور اگر میں نے ایسا کرلیا تو ملنےوالی تنخواہ کاکیاحکم ہوگا ازراہ کرم رہنمائی فرمائیں 

جزاک اللہ 

الجواب حامداومصلیاً

جعلی ڈگری بنوانا سراسرجھوٹ ، غلط بیانی اور دھوکہ ہے جوہرگز جائز نہیں ہے اور ایسی ڈگری کونوکری کےلیے پیش کرنا بھی جائزنہیں ہے ، لہذا آپ پرلازم ہے کہ ان ناجائز امورسے اجتناب کریں ،تاہم اس کے باوجود اگر آپ نے ایسی ڈگری کےذریعہ جائز ملازمت حاصل کرلی اور آپ میں اس ملازمت کی قابلیت بھی موجود ہواورآپ کے جوکام سپرد ہوں ان کودیانتداری کے ساتھ مطلوبہ معیار کے مطابق انجام دیں تواس کےبعدحاصل ہونے والی تنخواہ حرام نہیں کہلائے گی لیکن جعلی ڈگری رکھنے اوراس کے استعمال کرنے کا گناہ بہرحال ضرور ہوگا جس سے بچنا واجب ہے ۔(ماخذہ التبویب:۱۹۲۸/۹۲)

المبسوط للسرخسي۔(۱۴/۵۶)

ویکرہ له أن یستأجرامرأۃ أ‍وأمة یستخدمھا ویخلوبھا۔۔۔۔ولکن ھذا النھي لمعني فی غیرالعقد فلا یمنع صحة الإجازة ووجوب الأجرإذاعمل کالنھی عن البیع وقت النداء۔۔۔والله سبحانه وتعالیٰ اعلم بالصواب 

ثناء اللہ میمن غفرلہ ولوالدیہ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی 

15/محرم الحرام/1441

15ستمبر /2019

الجواب صحیح عبدالرؤوف 

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی 

15/محرم الحرام/1441

15ستمبر /2019

الجواب صحیح 

محمد یعقوب عفااللہ عنہ 

15/1/1441

محمد طاہرغفراللہ 

بندہ ابراہیم عیسیٰ 

17/1/1441ھ 

عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پر کلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/1017263728642872/

اپنا تبصرہ بھیجیں