جلسے کی دعا

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۹۷﴾

سوال : – دو سجدوں کے درمیان میں جو دعا پڑھی جاتی ہے وہ کون سی ہے ؟؟

سائلہ : ام احمد 

جواب :- دونوں سجدوں کے درمیان جلسے کی حالت میں آپ ﷺسے یہ دعا پڑھنا ثابت ہے:

”رب اغفرلي وارحمني، واھدني وارزقني وعافني‘‘

احاديث ميں یہ دعا ان الفاظ میں بھی وارد ہوئی ہے : 

” اَللّٰھُمْ اغْفِرْ لِیْ ذَنْبِیْ، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ وَاْستُرْ نِیْ وَاجْبُرْنِیْ وَاھْدِنِیْ وَارْزُقْنِیْ ” 

نمازوں میں دوسجدوں کے درمیان ان دعاوؤں کا پڑھنا مستحب ہے۔البتہ جماعت کی نماز میں ایسی دعا سے اجتناب کیا جائے جس سے مقتدیوں میں سے کسی کو تنگی میں پڑنے کا خوف ہو ۔

سنن الترمذي ت بشار – (1 / 371)

عن ابن عباس، أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يقول بين السجدتين: اللهم اغفر لي، وارحمني، واجبرني، واهدني، وارزقني.

“أقول: بل فیہ إشارۃ إلی أنہ غیر مکروہ إذ لوکان مکروہا لنہي عنہ … … بل ینبغي أن یندب الدعاء بالمغفرۃ بین السجدتین”

(شامي :کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ۲/ ۲۱۳، زکریا منحۃ الخالق علی البحر الرائق:کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، ۱/ ۵۶۱، زکریا) 

اپنا تبصرہ بھیجیں