جیب اور پیٹ کا دور

(٢٢) عَنْ عَلِیِّ رضی اللہ عنہ  عَنِ النَّبِیِّؐ قَالَ یَأْتِی عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ ھِمَّتُھُمْ بُطُوْنُھُمْ وَ شَرَفُھُمْ مَتَاعُھُمْ وَقِبْلَتُھُمْ نِسَائُھُمْ وَدِیْنُھُمْ دَرَاھِمُھُمْ وَدَنَانِیْرُھُمْ اُولٰئِکَ شِرَارُ الْخَلْقِ لَا خَلَاقَ لَھُمْ عِنْدَاللّٰہِ۔ (رواہ ابو عبدالرحمٰن السلمی،کنزالعمال ج١١،ص١٩٢)
ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا: لوگوں پرایک زمانہ ایسا آئے گا کہ ان کی سوچ صرف پیٹ پوجا ہو گی اور ان کے یہاں عزت کا معیار مال و متاع ہوگا اور ان کا قبلہ ان کی عورتیں ہوں گی(کہ جو وہ کہیں گی کر لیں گے) اور ان کا دین روپیہ پیسہ ہو گا ۔ یہ لوگ خلقِ خدا میں سب سے برے ہونگے ،اللہ کے پاس (آخرت کی نعمتوں میں) ان کا کوئی حصہ نہیں ہو گا۔
فائدہ: اللہ کے سچے نبی نے بالکل سچ فرمایا واقعی آج انسان کا مطمح نظر صرف پیٹ کے ایندھن کو بھرنا ہے اور معاشرے میں عزت و شرافت کا معیار دیانت و تقوی کے بجائے صرف پیسہ ہے۔ غور فرمایئے حدیث میں مذکور چاروں باتیں دورِ حاضر پر کتنی صفائی کے ساتھ منطبق ہو رہی ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں