کمائی میں بے احتیاطی

(١٤) عَنْ اَبِی ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ  عَنِ النَّبِیِّ ؐ قَالَ یَأْتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ لَا یُبَالِی الْمَرْءُ مَا اَخَذَ مِنْہُ أَمِنَ الْحَلَالِ اَمِ مِنَ الْحَرَامِ۔ (صحیح بخاری،کتاب البیوع ج١،ص٢٨٦)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے ارشاد فرمایا : لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئےگا کہ آدمی کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی کہ اس نے جو مال حاصل کیا ہے وہ حلال ہے یا حرام۔
فائدہ: اللہ کے سچے پیغمبر ﷺنے بالکل سچ فرمایا۔ آج معاشرے کے عمومی مزاج میں خالص حلال کمائی اور تجارت میں احتیاط کا عنصر مفقود ہوتا جا رہا ہے۔ تجارت کی نت نئی شکلیں وجود میں آرہی ہیں مگر ان میں حلال صورتیں بہت کم ہیں۔ ہر شخص کی توجہ مال کمانے پر ہے یہ فکر کہ یہ تجارت یا مال حلال بھی ہے یا نہیں، دور تک نظر نہیں آتی۔(الامن رحم)

اپنا تبصرہ بھیجیں