ختم خواجگان کی حقیقت

سوال:ختم خواجگان کی کیا حقیقت ہے۔ اکثر لوگ اپنے گھر میں اسکا ختم کرواتے ہیں؟

الْجَواب حامِداوّمُصلّیاً

ختم خواجگان کوئی مسنون یا مستحب چیز نہیں ہے؛ کیونکہ ختم خواجگان میں جو مخصوص سورتیں وغیرہ خاص تعداد میں پڑھی جاتی ہیں ان کا ان خاص تعداد میں بطور وظیفہ پڑھنا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے، البتہ سکون وطمانینت یا حوائج برآری وغیرہ کے لیے ختم خواجگان کا پڑھنا جائز ومباح ہے بشرطیکہ اسے لازم وضروری نہ سمجھا جائے اور اس میں شرکت نہ کرنے والوں پر کوئی لعن طعن وغیرہ نہ کیا جائے اور اگر نیت صحیح ہو تو اس میں پڑھی جانے والی قرآنی سورتوں وغیرہ پر ثواب بھی ملے گا، الحاصل ختم خواجگان ایک وظیفہ ہے جو بوقت حاجت واقعی مقصد کے تحت پڑھا جاتا ہے یہ کوئی مسنون امر یا مستحب نہیں ہے۔

وَاللہ اَعْلَمُ

اپنا تبصرہ بھیجیں