سوال:خواتین کا پردے میں خریداری کے لیے بازار جانا کیسا ہے؟
سائل :صلاح الدین بیلا
پتا:بلوچستان
الجواب حامدۃو مصلیۃ
عورت کے لیے باہر نکلنے اور خریداری کے لیے بازار جانےمیں آج کل کے پر فتن دور میں جو مفاسد ہیں اور شرعی احکام کی خلاف ورزی کا جو ارتکاب ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے،جناب رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ:عورت چھپانے کی چیز ہے کیونکہ جب وہ نکلتی ہے تو شیطان اس کی تاک جھانک میں لگ جاتا ہے،اس لیے شديد ضرورت کی بنا پر اورکوئی شرعی محذور نہ پائے جانے کی صورت میں عورت مکمل پردے کی رعایت رکھتے ہوئے سر سے پاؤں تک پورے بدن کو چھپا کر نکلے جس سے چہرہ ،ہتھیلیاں اور بدن کا کوئی حصہ ظاھر نہ ہو،زیب و زینت کر کے خوشبو لگا کر نہ نکلے ،اور مردوں کے ساتھ بالکل اختلاط نہ ہوتو اپنے شوہر و فیملی کے ساتھ جانے کی گنجائش ہے ،اور بغیر محرم کے بغیر سخت مجبوری کے شاپنگ کے لیے جانا بھی جائز نہ ہوگا اور اگر نکلے تو پردے کا پورا اہتمام کرنا ضروری ہوگا۔
(دارالافتاء دارالعلوم دیوبند http://www.darulifta-deoband.com/home/ur/Womens-Issues/66125
واللہ تعالی اعلم
بنت سبطین عفی عنھا
دارالافتاء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر۔کراچی
١٩جمادی الثانی١٤٣٩