خلع کے بعد رجوع

سوال:ایک عورت نے اپنے شوہر سے خلع لی کورٹ میں دونوں کے سائن ہوئے پھر وہ پیپر وکیل سے کھو گئے تو کیا خلع ہو گئی یا نہیں؟

کیونکہ وکیل دونوں کے پیپر بنائے گا پھر دونوں کے دستخط لے گا پھر فیصلہ آئے گا۔

اگر دونوں میاں بیوی اب خلع نہ کرنا چاہیں تو کیا ایسا نہیں ہو سکتا ؟دوبارہ ساتھ رہ سکتے ہیں؟

تنقیح : کیا خلع نامہ پر تین طلاقوں کا ذکر موجود تھا

الجواب :شوہر نے تین طلاقوں کے پیپر سائن کیے تھے اور اب وہ چاہ رہا ہے کہ واپس ساتھ ہو جائیں وہ کہہ رہا ہے کہ میں نے اپنی مرضی سے سائن نہیں کیے تھے مجھ سے زبردستی کروائے تھے لڑکی کے بھائی نے

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ اگر شوہر خلع نامہ پر دستخط کردے تو شرعاً یہ خلع معتبر ہوتا ہے،وکیل سے کاغذات گم ہونے کی وجہ سے خلع پر اثر نہیں پڑتا۔

صورت مسئولہ میں زبانی تنقیح سے معلوم ہوا ہے کہ شوہر پر ایسی زبردستی نہیں تھی کہ جس سے جان جانے یا عضو ضائع ہونے کا اندیشہ ہو، لہذا شوہر کےخلع نامہ پر دستخط کرنے سے عورت شوہر پر حرام ہوچکی ہے اور اب حلالہ شرعیہ کے بغیر دونوں ایک دوسرے کے لیے حلال نہیں ہوسکتے۔

__________

حوالہ جات:

1.عن عباس أن النبی ﷺ جعل الخلع تطلیقة بائنة۔ (سنن الدار قطنی کتاب الطلاق، دار الکتب العلمیۃ بیروت ۴/۳۱، رقم: ۳۹۸۰)

2.الْخُلْعُ تَطْلِيقَةٌ بَائِنَةٌ إِلا أَنْ يَكُونَ سَمَّى ثَلاثًا، أَوْ نَوَاهَا فَيَكُونُ ثَلاثًا.

(مالك بن أنس، موطأ مالك برواية محمد بن الحسن الشيباني، ١/١٨٩، رقم: ٥٦٣، المكتبة العلمية)

3.والخلع جائز عند السلطان وغیرہ لأنه عقد یعتمد التراضی کسائر العقود وهو بمنزلة الطلاق بعوض۔ (المبسوط للسرخسی، دار الکتب العلمیۃ بیروت ۶/۱۷۳، فتاویٰ شامی: کتاب الطلاق، باب الخلع کراچی ۳/۴۴۱، زکریا ۵/۸۸، تاتارخانیۃ زکریا ۵/۵، رقم: ۷۰۷۱، بدائع الصنائع کراچی ۳/۱۴۵، زکریا ۳/۲۲۹)

واللہ اعلم بالصواب

١٠جمادی الاولی ١٤٤٣

١٥ دسمبر ٢٠٢١

اپنا تبصرہ بھیجیں