کیا عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی؟ 

فتویٰ نمبر:5066

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!

کیا یہ بات درست ہے کہ عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی؟

الجواب حامدا ومصلیا

وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته!

یہ کہنا کہ عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی درست نہیں؛ کیونکہ کمائی میں برکت یا بے برکتی کا مدار کسی شخص کی ذات سے نہیں بلکہ اس کے افعال رزق میں برکت یا بے برکتی کا باعث بنتے ہیں، مثلا: جھوٹ بولنا، دھوکہ دینا، قطع رحمی، حرام کمائی، گناہ کی کثرت وغیرہ یہ اسباب رزق میں بے برکتی کا سبب بنتے ہیں۔

اگر کوئی عورت ضرورت مند ہے تو وہ پردے کے اہتمام کے ساتھ جائز کام کرسکتی ہے۔

قال الله تعالى:

﴿فقلت استغفروا ربکم انه کان غفاراً یرسل السماء علیکم مدراراً ويمددكم بأموال وبنين ويجعل لكم جنات ويجعل لكم انهارا}

(سورة النوح: 11-10)

“عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُبْسَطَ لَهُ فِي رِزْقِهِ أَوْ يُنْسَأَ لَهُ فِي أَثَرِهِ فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ”.

(روى البخاري:2067 ومسلم: 2557)

واللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: 15/2/1441

عیسوی تاریخ: 15/10/2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں