بزرگوں سے سنا ہے کہ جس چیز کو مٹانا ہو اس کا ذکر کرنا ہی چھوڑ دیں وہ چیز خود بخود مٹ جائے گی ۔
میں دیکھ رہا ہوں کہ ہر طرف مشہور ملحد و لبرل لیڈر ہود بائی کا تذکرہ ہمارے دانشورانِ فیس بک لے کر بیٹھے ہیں جو مزید ایسے بدبودار شخص کی پبلک سٹی کرنے کا باعث ہے۔ ہم خود کسی کو اتنا مشہور کردیتے ہیں کہ ہمارے نادان مسلمان تجسُّس کرتے ان تک جا پہنچتے ہیں پھر ان کے دامِ تزویر میں پھنس کر متاعِ ایمان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
یہ سب ہماری بے احتیاطی ہے اور شیطان جان بوجھ کر ہم سے یہ سب کرواتا ہے۔
کیا ضرورت ہے ایسے بدبودار شخص کا نام لینے کی؟ جس کا نہ ایمان ہے اور نہ دین جو محض شیطان کا پجاری اور اسی کا پیروکار ہے۔
ابھی سے فیصلہ کیجیے، اسے مٹانا ہے یا دنیا میں مشہور کرنا ہے؟ اگر مٹانا ہے تو آج سے اس کا تذکرہ ہی چھوڑ دینا چاہیے اور اسلام کی دعوت عام کرنا چاہیے اپنی صلاحیتیں ادھر ہی لگانی چاہییں ۔ اگر اسے مشہور کرنا ہے تو پھر لگے رہیے۔ یہ اسلام کی خدمت نہیں ہوگی۔ میں نے کئی اسلام دشمن عناصر کو کہتے سنا کہ ہمیں مسلمانوں نے شہرت دی ورنہ ہم گم نام تھے۔
خدارا موقع کی حساسیت کو سمجھیے۔ کسی بھی ملحد یا اسلام دشمن کا نام لیے بغیر اس کا رد کریں۔اس سے چوٹ گہری پڑے گی اور کار آمد بھی ہوگی۔