“مناہل” نام رکھنا 

فتویٰ نمبر:3079

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

“مناہل” نام رکھنا کیسا ہے ؟۔

والسلام

الجواب حامدا و مصليا

ازواج مطہرات، بنات طاہرات،یاصحابیات رضی اللہ عنہن کے نام پر اپنی بچی کا نام رکھنا بہتر ہے۔ اسی طرح ایسے نام رکھنے چاہییں جن کے معنی اچھے ہوں،کیونکہ نام کا بچے کی شخصیت پر گہرااثرہوتا ہے۔ “مناہل” ” منہل” کی جمع ہے،اور اس کے معنی ہیں”چشمہ” “راستے میں پانی پینے کی جگہ” لہذا ” مناہل ” نام رکھنا درست ہے ۔

“عن ابی الدرداء قال:وال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انکم تدعون یوم القیامہ باسمائکم،والاسماء اباءکم،فاحسنوااسماءکم”

(سنن ابی داود:باب فی التغییرالاسم 2/676)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: 1۔جمادی الثانی1440

عیسوی تاریخ:8 جنوری 2019

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں