منی پاک ہے یا ناپاک

  • سوال: مفتی صاحب برائے مہربانی جواب میں قرآن یا حدیث کا حوالہ ضرور دیں سوال یہ ہے کہ مرد اور عورت کی منی پاک ہے یا ناپاک۔ ایک صاحب نے ہمیں ایک حدیث اس طرح سنائی کہ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ ایک دفعہ آپ ﷺ نے صحبت کے بعد کپڑے پر لگی ہوئی منی کو دیکھا تو سوکھنے کے بعد ناخن سے کھرچ کر انہیں کپڑوں سے نماز پڑھی۔ کیا یہ حدیث کسی کتاب سے ثابت ہے؟ اگر نہیں تو ایسے شخص کو ہم کیا سزا دیں جو یہ بات کہتا ہے؟
  •  جواب: منی پاک ہے ناپاک؟ یہ ایک اختلافی مسئلہ ہے۔ لیکن یہ اختلاف نظریاتی اور عقیدے کا اختلاف نہیں بلکہ فروعی مسائل کا اختلاف ہے اور فروعی مسائل میں اختلاف کی وجہ سے کوئی شخص کسی سزا کا مستحق نہیں ہوتا۔ البتہ جس ملک میں جو فقہ اور مسلک زیادہ رائج ہو اس ملک میں اس کی پیروی عقل اور دینی مصلحت کے عین مطابق ہے۔ چونکہ پاکستان میں فقہ حنفی کے پیروکار زیادہ ہیں اس لیے یہاں فقہ حنفی کے مطابق مسائل پر عمل کیا جاتا ہے ورنہ ایک ملک میں مختلف مسالک کا ہونا انتشار اور مختلف مفاسد کا باعث ہوتا ہے۔ جس حدیث کا آپ کو حوالہ دیا گیا ہے۔ وہ صحیح ہے لیکن اس سے یہ ہرگز ثابت نہیں ہوتا کہ منی پاک ہے بلکہ اس کے برعکس منی کا ناپاک ہونا ثابت ہوتا ہے۔ ورنہ خشک منی کو کھرچنے کا کیا معنی؟ فقہ حنفی کا مسئلہ بھی یہی ہے کہ منی اگر اتنی گاڑھی ہو کہ خشک ہونے کے بعد اس کہ تہہ جم جاتی ہو (جیسے کہ پہلے زمانوں میں ہوتا تھا) تو صرف کھرچ لینے سے ہی وہ جگہ پاک ہوجائے گی۔ فی الھدایہ :ج۱؍ ص ۱۲۸؍ مکتبہ بشریٰ والمنی نجس یجب غسلہ إن کان رطبا فاذا جفَّ علی الثوب أجز أالفرک عن عائشۃؓ قالت کنت افرک المنی من ثوب رسول اﷲ ﷺ إذا کان یا بساً، واغسلہ إذا کان رطباً۔ (اخرجہ الدار قطنی) (ایضاً)

اپنا تبصرہ بھیجیں