ماء جاری اور رکے ہوئے پانی کا حکم

 سوال : کیا ایسا بھی کوئی پانی  ہے  جس میں  نجاست  گر جائے  لیکن وہ پھر  بھی پاک  رہتا  ہے ؟

جواب : دو قسم کے پانی   ایسے ہیں   جن میں  اگر نجاست  گرجائے  تو وہ ناپاک  نہیں   ہوتے ۔

1۔ماء جاری  ( بہتا ہوا پانی  )

2۔رکا ہوا  زیادہ پانی /

نمبر 1 کی تفصیل  کہ ایسا پانی جو بہتا ہوا ہو  جیسے    نہر دریا ،سمندر   وغیرہ   کا پانی  اگر   اس میں نجاست گر جائے   تو وہ ناپاک نہیں   ہوتا۔  ہاں اگر  اس میں نجاست   کا رنگ  یا بو یا مزہ   آجائے  تو جس جگہ   نجاست  کا اثر  آیا ہو اس جگہ   کا پانی ناپاک  ہے۔

نمبر 2۔ کی تفصیل   یہ ہے کہ رکا   ہوا پانی   بہرت زیادہ ہو ( جس کی شرعی  مقدار   چوکور ہو تو 225=15*15مربع   فٹ  اور گول  ہو تو اس کا قطر  16۔93 (sixteen point ninety three )  تو وہ بھی  ماء  جاری  کے حکم میں ہے   یعنی اگر اس کے اندر  نجاست گرجائے  اور اس کا رنگ  یا بو  یا مزہ   تبدیل نہ ہو تو وہ پانی   بھی پاک ہے   اگر تینوں وصف   میں سے کوئی  ایک وصف  بھی  تبدیل  ہوگیا  تو پانی ناپاک   ہوجائے گا ۔ ( فتاویٰ   عالمگیریہ  :  17،18 )

اپنا تبصرہ بھیجیں