مہندی لگانےکاحکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ابھی جتنی بھی مہندیاں آ رہی ہیں ان سب کی تہہ جمتی ہیں انکا لگانا کیسا ہے؟نماز ہو جاتی ہے؟؟

الجواب باسم ملہم الصواب

اصل تو یہی ہے کہ اگر اس مہندی کی تہ جمتی ہے تو اس سے وضو، غسل، نماز کچھ بھی درست نہیں ہوگا،

لیکن تجربے کی بات یہی ہے کہ تمام کون مہندیاں ایسی نہیں جنکی تہ جمتی ہو اصلا جو تہ جمتی ہے وہ کھال ہی ہوتی ہے جو رنگ آنے کے بعد نکلتی ہے، اور یہ پتہ چلانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ کون مہندی کو ایک کاغذ پر لگائیں اور سوکھنے پر اتاردیں، پھر اسپر پانی کے چند قطرے ڈالیں اگر تو اسکی تری کاغذ کے دوسری طرف آجائے تو یہ رنگ ہے تہ نہیں. اور اگر نہ آئے تو پھر تہ ہے اس سے وضو نہیں ہوگا.

”(ولا يمنع) الطهارة (ونيم) أي خرء ذباب وبرغوث لم يصل الماء تحته (وحناء) ولو جرمه۔

”الدر المختار وحاشية ابن عابدين” (رد المحتار) (1/ 154)

(قوله: به يفتى) صرح به في المنية عن الذخيرة في مسألة الحناء والطين والدرن معللاً بالضرورة. قال في شرحها: ولأن الماء ينفذه لتخلله وعدم لزوجته وصلابته، والمعتبر في جميع ذلك نفوذ الماء ووصوله إلى البدن”۔

”الفتاوى الهندية” (1/ 4).

واللہ اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں