فتویٰ نمبر:3044
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کیا مہندی سے ناخن رنگنا پسندیدہ عمل ہے؟
والسلام
الجواب حامدا ومصليا
عورت کا ناخنوں پر مہندی لگانا مستحب اور پسندیدہ عمل ہے۔ جیسا کہ حدیث میں وارد ہے:
“عن عائشة رضي اللہ تعالی عنھا قالت: أومت امرأة من وراء ستر بیدھا کتاب الی رسول اللہ، فقبض النبي یدہ، فقال: ما أدري
أ ید رجل أم ید امرأة؟ قالت: بل ید امرأة، قال: لو کنت امرأة لغیرت أظفارك، یعنی بالحناء”. ( المشکوة : ٣٨٣ )
“حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں: ایک دن ایک عورت نے پردے کے پیچھے سے اپنے ہاتھ کے ذریعے اشارہ کیا جس میں ایک پرچہ تھا جو کسی شخص نے رسول اللہ کو بھیجا تھا ( یعنی اس عورت نے پردہ کے پیچھے سے اپنا ہاتھ نکال کر وہ پرچہ آنحضرت کو دینا چاہا) لیکن نبی کریم نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اورفرمایا کہ مجھے نہیں معلوم کہ یہ ہاتھ مرد کا ہے یا عورت کا۔ اس عورت نے عرض کیا کہ یہ ہاتھ عورت کا ہے، آپ نے فرمایا: اگر تم عورت ہوتی تو اپنے ناخن کی رنگت کو مہندی کے ذریعے ضرور تبدیل کرتی”۔
“أما خضب الیدین والرجلین فیستحب في حق النساء”.
(مرقاۃ المفاتیح: ۴۴۵۲، کذا في فتح الباري: ۵۸۹۹).
“ولا ینبغي أن یخضب ید الصبي الذکر ورجله. ویجوز ذلك للنساء”. (الفتاویٰ الهندیة، کتاب الکراهیة/ الباب العشرون ۵؍۳۵۹)
واللہ الموفق
قمری تاريخ:14/5/1440
عیسوی تاریخ:21/1/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: