نابالغ اولاد کےانتقال کےبعداس کی ملکیت کیسے تقسیم ہوگی؟

سوال:نابالغ اولاد کا انتقال ہوجائے تو اس کی ملکیت کی تقسیم کیسے کریں گے؟

جواب:نابالغ بچے کا سارا ترکہ اس کے انتقال کے بعد اس کے والدین کو ملتا ہے،والدین کے موجود ہوتے ہوئے کسی اور کو حصہ نہیں ملتا۔

البتہ والدین کے درمیان تقسیم کی دو صورتیں ہیں:

۱)اگر بچے کا ایک بھائی یا ایک بہن موجود ہو تو ماں کو کل مال کا تہائی حصہ اور باقی سارا باپ کو ملتا ہے۔

۲)اور اگر بچے کے ایک سے زائد بھائی بہن ہوں تو ماں کو کل مال کا چھٹا حصہ اور باقی سارا باپ کو ملے گا۔

اگر مرحوم بچے کے والدین حیات نہیں ہیں،بہن بھائی یا دیگر رشتے دار(شرعی وارثین) موجود ہیں تو مکمل تفصیل بتا کر سوال دوبارہ پوچھ لیں۔

————————————————————

(۱)عن زید بن ثابت قال: ومیراث الإخوۃ للأب و الأم إنہم لایرثون مع الولد الذکر ولا مع ولد الابن الذکر و لا مع الأب شیئا۔ (السنن الکبریٰ للبیہقی، دار الفکر بیروت ۹/۲۸۸، رقم: ۱۲۵۸۱)

(۲)وبنو الأعیان والعلات کلہم یسقطون بالابن وابن الابن و إن سفل وبالأب بالاتفاق۔ (سراجی :۱۱)

فقط واللہ اعلم

اپنا تبصرہ بھیجیں