نفلی قربانی میں جانور کا مر جانا

فتویٰ نمبر:802

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

کسی نے پوچھا ہے وہ اسکول میں ٹیچر ہیں انہوں نے اپنا حصہ تو کہیں ڈالا ہے اور اپنی امی کے حصے کا بکرا خریدا تھا اور وہ بکرا کسی وجہ سے مر گیا ہے اور اب وہ ٹیچر کی بھی اور انکی امی بھی اتنی حیثیت نہیں ہے کہ دوبارہ خریدیں تو اب اس کا کیا حل ہے کیا ان کو گناہ ہوگا؟

والسلام

سائل کا نام:ربیعہ احمد

الجواب حامدۃو مصلية

اگر کسی نے کسی غریب کے لیے (چاہے ماں ہی کیوں نا ہو) نفلی قربانی کے لیے جانور خریدا اور وہ مر گیا تو دوبارہ خریدنے کی ضرورت نہیں ہے، کوئی گناہ گناہ نہ ہوگا۔

(بدائع :5/199)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : بنت سبطین عفی عنھا

قمری تاریخ:4 ذوالحجہ 1439

عیسوی تاریخ:15 اگست 2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم صاحب

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں