نماز کی رکعات کی تعداد میں شک ہوجانے کا حکم

سوال:السلام علیکم ورحمہ اللہ وبرکاتہ!
اگر نماز پڑھتے ہوئے بار بار یہ بھول جائیں کہ کون سی رکعت پڑھ رہے ہیں تو کیا واپس لوٹانی چاہیے نماز؟
کتنی بار دہرائیں، کیونکہ 4,5 بار پڑھنے کے بعد بھی شک رہتا ہے کہ صحیح پڑھی ہے یا نہیں ؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ اگر نماز میں پہلی بار یا کبھی کبھار شک ہوتا ہے تو پھر تو نئے سرے سے نماز پڑھ لیا کریں، لیکن اگر شک باربار ہوتا ہو جیسا کہ سوال میں ذکر کیا گیا ہے تو اس صورت میں بار بار نماز دہرانے کی ضرورت نہیں، بلکہ اپنے غور فکر کرکے اپنے غالب گمان پر عمل کر یں اور اگر غالب گمان پر عمل کرنے کی صورت میں ایک رکن کی مقدار کے برابر تاخیر ہوگئی تو اس صورت میں آخر میں سجدہ سہو بھی کریں اور اگر غالب گمان کہیں بھی نہ ہو تو کمی کی جانب اختیار کرلیں، مثلاً: کسی کو تین اور چار رکعت یا ایک اور دو میں شک ہوجائے تو کم والی جانب پر عمل کر کے نماز پوری کرلیں،اس صورت میں ہر اس رکعت میں قعدہ کرنا ہوگا تاکہ آخری قعدہ جو فرض ہے وہ نہ رہ جائے پھر آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیں،تاہم بار بار نماز ہرگز نہ دہرائیں۔ یہ وسوسہ ہے جو شیطان مسلمانوں کے دل میں ڈالتا ہے اس پر عمل کرکے شیطان کو خوش نہ کریں، بلکہ اس صورت میں شریعت کے حکم پر عمل کریں اور شریعت کا حکم یہی ہے کہ وسوسہ پر عمل نہ کیا جائے اپنی نماز کو کامل سمجھا جائے ایک دفعہ پڑھ کر دوبارہ ہرگز نہ دہرائیں۔
==================
دلائل
1۔ وفی الدر المختار:93/2

(وان کثر) شکه ( عمل بغالب ظنه ان کان) له ظن للحرج ( والاخذ بالاقل) لتیقنه وقعد فی کل موضوع توھمه موضع قعودہ) ولو واجباً لئلا یصیر تارکاً فرض القعود او واجبه۔۔
واعلم انه (اذا شغله ذلک) الشک فتفکر( قدر اداء رکن ولم یشتغل حالة الشک بقراءة ولاتسبیح) ذکرہ فی الذخیرة( وجب علیه سجود السھو فی) جمیع (صور الشک) سواء عمل بالتحری او بنی علی الاقل۔فتح.لتاخیر الرکن، لکن فی السراج انه یسجد للسھو فی اخذ الاقل مطلقاً، وفی غلبة الظن ان تفکر قدر رکن۔

وفی الشامیة (قوله والا) ای وان لم یغلب علی ظنه شیئ،فلو شک انھا اولی الظھر او ثانیته یجعلھا الاولی ثم یقعد لاحتمال انھا الثانیة ثم یصلی رکعة ثم یقعد لما قلنا ثم یصلی رکعة ویقعد لاحتمال انھا الرابعة ثم یصلی اخری ویقعد لما قلنا۔۔۔۔۔ الخ

2۔ وفی الھدایة:452/1

وان لم یکن لہ رای بنی علی الیقین لقوله علیہ السلام من شک فی صلوته فلم یدر اثلاثاً صلی ام اربعاً بنی علی الاقل۔۔۔الخ

فقط واللہ اعلم
31/ اگست 2022ء
2 صفر 1444ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں