نمازی کے جسم سے وضو کا پانی گرے

فتویٰ نمبر:582

سوال: اکثر نمازی وضو کرکے جلدی سے اکر نماز میں کرے ہو جاتے ہیں، اور جسم سے وضو کا پانی مسجد کے کارپٹ پے گر رہا ہوتا ہے، اسکا گناہ تونہیں؟؟؟

 جواب:راجح اور مفتی بہ قول کے مطابق یہ پانی خود تو پاک ہے، لیکن اس استعمال شدہ پانی سے دوبارہ وضو نہیں کرسکتے یعنی وضو کا پانی طاہر تو ہے لیکن مطہر نہیں ہے۔

الفتاوى الهندية – (1 / 22)
اتفق أصحابنا – رحمهم الله – أن الماء المستعمل ليس بطهور حتى لا يجوز التوضؤ به واختلفوا في طهارته قال محمد – رحمه الله -: هو طاهر وهو رواية عن أبي حنيفة – رحمه الله – وعليه الفتوى. كذا في المحيط.
 

اپنا تبصرہ بھیجیں