نجاست غلیظہ و خفیفہ میں اعتبار کون سی نجاست کا لگایا جائے گا

سوال:اگر نجاست غلیظہ اور خفیہ اکٹھے دونوں بدن پہ لگ جائیں تو نجاست کا حکم کس نجاست کے لحاظ سے لگایا جائے گا؟

الجواب باسم ملھم الصواب:

نجاست غلیظہ و خفیفہ اکٹھے لگ جائیں تو احتیاطا نجاست غلیظہ کے لحاظ سے حکم لگایا جائے گا یعنی ٹھوس نجاست میں ایک درھم (4.35گرام) سے زیادہ اور مائع نجاست میں ہتھیلی کی گہرائی (5.94مربع سینٹی میٹر/ روپے کے بڑے سکے برابر) سے زیادہ ہو تو دھونا ضروری ہے،دھوئے بغیر نماز نہیں ہوگی۔اور اگر درہم کے برابر یا کم ہو تو معاف ہے۔ معاف کا مطلب یہ ہے کہ نماز اس حال میں ہو جائے گی؛ لیکن نہ دھونا اور اسی طرح نماز پڑھتے رہنا مکروہ اور برا ہے۔

__________

حوالہ جات:

1: لما فی رد المحتار علی الدر المختار(کتاب الطھارۃ باب الانجاس:1/577، 1/571 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ):

ولو اصابہ من نجاسۃ غلیظۃ و نجاسۃ خفیفۃ جعلت الخفیفۃ تبعا للغلیظۃ احتیاطا کما فی الظھیریۃ ونصھا علی ما فی البحر وان اصابہ بول الشاۃ وبول الادمی تجعل الخفیفۃ تبعا للغلیظۃ اھ۔ و ظاہرہ ولو الخفیفۃ اکثر من الغلیظۃ کما قالہ ط

وعفی الشارع عن قدر درھم وان کرہ تحریما، فیجب غسلہ، وما دونہ تنزیھا فیسن، و فوقہ مبطل فیفرض ۔۔۔ وھو مثقال عشرون قیراطا فی نجس کثیف لہ جرم وھو مثقال ھذا ھو الصحیح، وقیل یعتبر فی کل زمان درھمہ “بحر”. وافاد ان الدراھم ھنا غیرہ فی باب الزکاۃ، فانہ ھناک ماکان کل عشرۃ منہ وزن سبعۃ مثاقیل

2: والتقدیر بالدرھم مروی عن عمر وعلی وابن مسعود،وھو مما لا یعرف بالرائ فیحمل علی السماع اھ

3:وعرض مقعر الکف وھو داخل مفاصل اصابع الید فی رقیق من مغلظۃ

واللہ تعالیٰ اعلم

17 نومبر 2021ء

10 ربیع الثانی 1443ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں