نظافت حاصل کرنے لیے زیر ناف بال صاف کرنے کا حکم

فتویٰ نمبر:589

سوال:کیا نظافت حاصل  کرنے کیلئے موٹے بغل وزیرناف  کےعلاوہ کسی اور جگہ کے بال کاٹنا صحیح ثابت ہے  ۔

نیز اس نظافت  کیلئے شریعت میں کیا حکم  ہے ؟

2۔نظافت  کے لیے ان  کےعلاوہ مونچھیں باریک  کاٹنے کا شریعت میں حکم دیاگیا  ہے۔  اگر کوئی شخص  گردن ، پنڈلیوں  اور رانوں  کے بال صاف کرے تو یہ بھی جائزہے، سینہ اور پیٹھ  کے بال بنانا   بھی جائز ہے مگر  خلاف ادب   ہے۔  البتہ  گدی  کے بالوں  کو حلق کرانا  فقہائے  کرام  نے مکروہ  لکھا ہے  ۔

 قال المحقق  الشامی ؒ” ولا یحق شعرحلقہ، وعن ابی ایوب  ؒ : ” لاباس  بہ  ۔”  ( شامیہ  :6 /408 سعیدیہ )  

 وقال ایضا ً : وفی حلق  شعرالصدر ، والظھر  ترک  الادب  ۔”  (6/407)  

وفی الھندیۃ  : ” وعن ابی  حنیفۃ  ؒ : “یکرہ ان یحلق قفاہ الاعندالحجامۃ ، کذا فی الینابیع ”  (5/357۔ رشیدیہ)  

 ( نیز دیکھئے آپ کے مسائل اور ان کا حل :1/58 بہشتی  گوہر  :115  احسن الفتاویٰ  :8/76،77)

اپنا تبصرہ بھیجیں