پاک قطر تکافل فیملی تکافل شیخ صاحب سے پاس شدہ

محترم جناب مفتی تقی عثمانی صاحب  چیرمین شریعہ نگرانی بورڈ دارالعلوم کراچی

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته

 حضرات مفتیان کرام ومشائخ عظام کیافرماتے ہیں اس مسئلہ کے بارے میں کہ پاک قطر فیملی تکافل  سے کسی قسم کا پلاٹ خریدنا شرعاً کیساہے ؟

اورا س مذکورہ کمپنی کے ساتھ کام کرنا اور کمیشن وغیرہ لیناکیساہے ؟ بعض علماء کرام اس سے اختلاف کرتے ہیں کہ یہ ناجائز ہے اس سلسلہ میں جامعہ دارالعلوم کراچی کی کیارائے ہے ؟

خلیل احمد بھٹی  

الجواب حامداومصلیاً

ہماری معلومات کے مطابق پاک کمپنی فی الحال مستند علماء کرام کے زیر نگرانی  شرعی اصولوں مثلاً وقف ، وکالت  وغیرہ کے اصولوں کے مطابق کام کررہی ہے لہذا موجودہ صورتحال میں پاک قطر تکافل کمپنی  سے تکافل پالیسی لینا ااور اس میں ملازمت کرنا جائزہے البتہ چونکہ حالات بدل سکتے ہیں لہذا آپ اس کمپنی کے شرعی حکم کے متعلق سال میں کم از کم ایک دو مرتبہ  اس کمپنی کے شرعی مشیر سے جو مستندعالم دین ہوں ست معلومات حاصل کرتے رہیں ،ا گر وہ عالم اس کمپنی کے معاملات سے مطمئن ہو اور آپ کو بھی اس عالم دین پر اعتماد ہوتوتکافل پالیسی یا ملازمت  جاری رکھی جائے ورنہ ختم کردی جائے ۔

اگرچہ  بعض علماء کرام نے تکافل کی موجودہ صورت کے عدم جوازکافتویٰ دیاہے تاہم جامعہ دارالعلوم کراچی  کا وہی موقف  ہے جواوپر  مذکور ہوا، ومجودہ صورتحال  میں اب سائل کواختیار  ہے کہ جس عالم دین کے فتوی ٰ پر اس کوزیادہ اعتماد ہو اور وہ ایمانداری  سے یہ سمجھتا ہو کہ یہ عالم فتویٰ دینے کا اہل ہےا ور اس کا فتویٰ لاعلمی یاذاتی غرض  پر مبنی نہیں تو وہ اس کے فتوی پر عمل کرسکتاہے  ۔ واللہ سبحانہ وتعالیٰ  اعلم

ابراہیم عیسیٰ

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی  

22شعبان 1435ھ

21جون 2014

الجواب صحیح

احقرمحمد اشرف

22/8/1435ھ

الجواب صحیح

بندہ محمد تقی عثمانی صاحبعفی عنہ

22/7/1435ھ

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

اپنا تبصرہ بھیجیں