قبر میں بچہ کو مرد یا عورت کے ساتھ دفن کرنا

فتویٰ نمبر:4082

سوال: قبر میں چھوٹا بچہ دفن کرسکتے ہیں بڑے آدمی یا عورت کے ساتھ اور کیا یوں کرنے سے اس قبر والے مردے پر عذاب میں کمی ہوتی ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

ایک قبر میں بلاضرورت دومیتوں کو دفن کرنا جائز نہیں۔ سوال میں مذکور صورت میں کوئی ضرورت نہیں اس لیے ایسا کرنا جائز نہیں ۔

”ولا یدفن اثنان فی قبر واحد الا لضرورة“. (فتح القدیر:کتاب الصلاة،باب صلاة الجنائز،فصل فی الدفن:١٤١/٢،مصطفی البابی الحلبی،بمصر)

”ولا یدفن اثنان او ثلاثة فی قبر واحد الخ“.(الفتاوی العالمگیریة:کتاب الصلاة،الباب الحادی والعشرون فی الجنائز،الفصل السادس فی الدفن:١٦٦/١،رشیدیة)

”جو بچہ زندہ پیدا ہوا پھر مر گیا اور اس کی ماں بھی مر گئی تو دونوں کو الگ الگ دفن کرنا چاہیے،بچہ کو ماں کی قبر میں دفن نہ کیا جائے“۔

(فتاوی محمودیہ:٨١/٩)

”ایک ہی قبر میں متعدد مردوں کو دفن کرنا اس وقت جائز ہے جب پہلے سے دفن کردہ مردہ کے گوشت و پوست وغیرہ گل کر بالکل ختم ہو گئے ہوں اس سے پہلے قبر کھودنے میں چونکہ میت کی ہتک حرمت لازم آتی ہے(جو ممنوع ہے) اس لیے دوسرا مردہ دفن کرنا درست نہیں ہے۔(مستفاد:احسن الفتاوی،٢٤٠/٤،فتاوی دارالعلوم،٣٧٨/٥)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:29رجب 1440ھ

عیسوی تاریخ:5/اپریل 2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں