قالین کے ایک کونے پر بچے نےپیشاب کردیا تو ایسی صورت میں نماز جاری رکھی جائے یا نہیں؟ نیز قالین پاک کرنے کا طریقہ کیا ہوگا؟

سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال پوچھنا تھا آپ سے ایک قالین بچھا ہوا ہے ہمارے گھر پہ وہ زمین سے چپکا ہوا نہیں ہے اس کے ایک کونے پر اگر ایک ساڑھے سات یا آٹھ سال کا ذہنی معذور بچہ پیشاب کر دیتا ہے تو کیا وہ پورا قالین ناپاک ہوجائے گا یا صرف اس کونے دھو لینے سے وہ قالین پاک ہو جائے گا؟ اور دوسرا مجھے یہ پوچھنا تھا کہ اگر میں اس قالین پر نماز پڑھ رہی ہوں یعنی اس قالین کے ایک حصے پر میں نماز پڑھ رہی ہوں اور دوسرے حصے پر اس بچے نے پیشاب کر دیا تو کیا میری نماز ٹوٹ گئی یا میں اپنی نماز جاری رکھوں؟

الجواب باسم ملھم الصواب

1: قالین کے جس حصہ پر نجاست لگی ہے بس اتنا حصہ ہی ناپاک ہے، صرف اتنے حصے کو دھو لینے سے قالین پاک ہوجائے گا۔

2: قالین کا وہ کونا جس پر پیشاب یا کوئی اور ناپاکی نہ لگی ہو تو وہ حصہ پاک ہی رہتا ہے۔ لہذا اگر آپ نے قالین کے پاک حصے پر نماز پڑھی تھیں تو آپ کی نماز ہوگئی،تاہم جان بوجھ کر نجاست کے قریب نماز پڑھنا چونکہ مکروہ ہے،اس لیے بقیہ نماز نجاست سے دور رہ کر پڑھیں۔

========================

حوالہ جات:

1- وكذا يطهر محل نجاسة اما عینها فلا تقبل الطهارة مرئية بعد جفاف كدم بقلعها اي: بزوال عينها واثرها.

(فتاوى شامية: 588/1)

2-تکرہ الصلاة أيضًا في مواطن الإبل… وکذا تکرہ فی المزبلة… وفی المجزرة.

(شرح منية المصلي: 362-363)

3- نجاست کے قریب نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل: 351/2)

واللہ اعلم بالصواب

2 فروری 2022ء

1 رجب 1443ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں