سوال:اگر کسی نے قسم توڑی تو اس کا کفارہ کیا ہوگا؟
الجواب حامدا و مصلیا
قسم توڑنے کا کفارہ یہ ہے کہ میں دس مساکین کو صبح شام پیٹ بھر کر کھانا کھلایا جائے یا دس مساکین میں سے ہرمسکین کو دو کلو گندم یا گندم کا خالص آٹا یا اس کی قیمت دیدی جائے ،یا دس مسکینوں کا ایک ایک جوڑا کپڑوں کا دیدیا جائے ،اور اگر قسم کھانے والا غریب ہے اور مذکورہ امور میں سے کسی پر اس کو استطاعت نہیں ہے تو پھر کفارہ ٔقسم کی نیت سے مسلسل تین دن تک روزے رکھنے سے بھی قسم کا کفارہ ادا ہوجائے گا۔
فی الہندیۃ : ۲؍۶۱
وہی أحد ثلاثۃ أشیاء … کسوۃ عشرۃ مساکین لکل واحد ثوب فما زاد وأدناہ ما یجوز فیہ الصلاۃ أو إطعامہم والإطعام فیہا کالإطعام فی کفارۃ الظہار ہکذا فی الحاوی للقدسی…فإن لم یقدر علی أحد ہذہ الأشیاء الثلاثۃ صام ثلاثۃ أیام متتابعات۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب