فتویٰ نمبر:881
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کسی کو صبح ایک متلی سے تھوڑی سی قے ہوئی پھر طبیعت کی بہتری کے بعد دوبارہ متلی سے قے ہوئی، اگر ان دونوں قے کو جمع کیا جائے تو منہ بھر قے بنے گی کیا لہذا کیا وضو ٹوٹ گیا؟
والسلام
الجواب حامدۃو مصلية
اگر ایک متلی سے تھوڑی سی قے ہوئی پھر طبیعت بہتر ہوگئی، پھر تھوڑی دیر بعد دوبارہ متلی شروع ہوئی اور تھوڑی سی قے ہوئی تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا، وضو جب ٹوٹتا ہے جب ایک ہی متلی سے تھوڑی تھوڑی قے ہورہی ہو اور وہ سب ملاکر اتنی ہو کہ اگر ایک دفعہ میں گرتی تو منہ بھر ہوتی تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا۔
وان قاء طعاما قلیلا ان اتحد المجلس یجمع عند ابی یوسف وقال محمد ان اتحد السبب یجمع والا فلا وتفسیر اتحاد السبب انہ اذا قاء ثانیا قبل سکون النفس عن الغثیان والھیجان
(المنیة المصلی: ص47)
و اللہ سبحانہ اعلم
بقلم : خلیل الرحمن اول
قمری تاریخ: 3 محرم الحرام 1440ھ
عیسوی تاریخ: 15 ستمبر 2018 ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: