قرآن پرہاتھ رکھ کے بات کہنا قسم نہیں

فتویٰ نمبر:1066

سوال :قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر اگر کوئی بات کہی گئی تو کیا کفارہ ہوگا خواہ کسی بھی بات کے لیے کہا گیا ہو اور وہ بعد میں نہ کرسکا ہو؟

الجواب حامدة ومصلیة ومسلمة

صرف قرآن پرہاتھ رکھ کر کوئی بات کہی لیکن قسم کے الفاظ استعمال نہیں کیےتو اس سے قسم منعقد نہیں ہوئی بلکہ ایک وعدہ ہوا ہے لہذا قسم منعقد نہ ہونے کی وجہ سے آپ پر قسم توڑنے کا کفارہ لازم نہیں البتہ جو وعدہ خلافی ہوئی اس کا کفارہ توبہ واستغفار ہے ۔

قال الکمال : ولا یخفی ان الحلف بالقرآن الآن متعارف فیکون یمینا 

( الدر المختار ) قال المحقق فی الشامیۃ ( قولہ قال الکمال ) مبنی علیٰ ان القرآن بمعنی کلام اللہ فیکون من صفاتہ تعالیٰ ( رد المحتار مطلب فی القرآن‘ ۳/۷۱۲ط سعید ) 

نعم وضع الید بدون صیغۃ الحلف لایکون یمینًا۔ اھ۔ 

(امدادالاحکام:ج؍۳، ص؍ ٢٤٩،٢٤٧)

واللہ اعلم بالصواب 

بنت عبدالباطن غفر لھا

٢شعبان ١٤٣٩ھ

١٨ اپریل ٢٠١٨ع

اپنا تبصرہ بھیجیں