رضاعی باپ سے پردہ کاحکم

فتویٰ نمبر:1078

سوال:السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ! کیاشوہر کے رضاعی باپ سے پردہ کرنا ہوگا یا اس کا حکم بھی حقیقی سسر جیسا ہے ؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

شوہر کے رضاعی باپ کا حکم حقیقی سسر جیسا ہے لہذا اس سے پردہ کرنے کا حکم نہیں ہے۔ البتہ اگر فتنے کا اندیشہ ہو تو پردہ کرنا زیادہ بہتر ہے۔

“(وَامْرَأَةُ أَبِيهِ أَوْ امْرَأَةُ ابْنِهِ مِنْ الرَّضَاعِ لَا يَجُوزُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا كَمَا لَا يَجُوزُ ذَلِكَ مِنْ النَّسَبِ) لِمَا رَوَيْنَا، وَذَكَرَ الْأَصْلَابَ فِي النَّصِّ لِإِسْقَاطِ اعْتِبَارِ التَّبَنِّي عَلَى مَا بَيَّنَّاهُ. .”

(العنايه شرح الهداية:٣/ ٤٤٨)

بِأَنَّ حُرْمَةَ حَلِيلَةِ ابْنِ الرَّضَاعِ ثَابِتَةٌ بِالْحَدِيثِ الْمَشْهُورِ وَهُوَ قَوْلُهُ – عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ – «يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ» 

(العنايه شرح الهداية:٣/ ٤٤٨ ،المكتبة الشاملة)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : 

قمری تاریخ:٢٥ربيع الاول ١٤٤٠

عیسوی تاریخ:4دسمبر2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں