رشتہ داری نبھانے میں میاں بیوی کے درمیان اختلاف رائے

سوال: بیوی کی بھانجی کی شادی میں شوہر نے خرچہ نہ ہونے کا بہانہ بنا کر جانے نہیں دیا اب شوہر کی اپنی بھانجی اور دوسری بہن سے بھانجے کی شادی ہے اس میں شوہر یہ کہہ کر جانے کے لیے تیار ہے کہ بیوی کی بجائے شوہر کی طرف سے رشتہ داری نبھانے کی زیادہ اہمیت ہے اس مسئلہ میں عورت کو کیا کرنا چاہیے ؟
الجواب باسم ملہم بالصواب
میاں بیوی کے درمیان تعلق ضابطے کا نہیں بلکہ رابطے کا ہوتا ہے۔لہذا حسن معاشرت کے تحت میاں بیوی ایک دوسرے کے ماں باپ اور گھر کے دیگر افراد کے ساتھ اچھا سلوک کریں تاکہ میاں بیوی کے درمیان اچھا تعلق قائم رہے۔
مذکورہ صورت میں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ شوہر جس طرح اپنی بھانجی کے ساتھ اچھا سلوک کر رہا ہے، بیوی کی بھانجی کے ساتھ بھی اچھا سلوک کرتا، تاہم اگر اس اس میں کوتاہی کی ہے تو آپ شوہر کے ساتھ ایسا نہ کریں،بلکہ صبر وتحمل سے کام لیں اللہ کی رضا اور شوہر کی خوشی کی خاطر پہنچنے والی تکلیف پر صبر کرے۔
شوہر کی بھانجی کی شادی میں خوشی سے شریک ہوں بعد میں شوہر کوشرعی حکم سے آگاہ کریں اور اللہ سے دعا بھی کرتی رہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
1)وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ(سورۃ النساء آیت 19 )
ترجمہ:اور ان عورتوں کے ساتھ دستور کے مطابق گزر بسر کرو ۔

2)اافضل دينار ينفقه الرجل: دينار ينفقه على عياله(صحیح مسلم حدیث:994)
سب سے افضل دینار جو آدمی خرچ کرے وہ دینار ہے جو وہ اپنے اہل وعیال پر خرچ کرے۔

3)وکذا لوارادت المراۃ ان تخرج لزیارۃ المحارم کالخالۃ والعمۃ والاخت فھو علی ھذہ الاقاویل من غیرہ واھلھا من انتظر الیھاوکلامھافی ای وقت اختار وھکذافی الھدایۃ(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الطلاق الباب السابع عشر فی النفقات الفصل الثانی فی السکنی 556/1)
واللہ اعلم بالصواب

9صفر 1444ھ
6ستمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں