رخصتی سے پہلے شوہر کی وفات پر عدت کا حکم

فتویٰ نمبر:399

سوال:ایک لڑکی کانکاح ہوا رخصتی اور خلوت صحیحہ سےپہلے شوہر ایک حادثہ میں فوت ہوگیا تومذکورہ لڑکی پوری عدت وفات گزاریگی یاطلاق قبل رخصتی کےحکم میں داخل هوگی اورمہرمقررہ یامہرمثل واجب ہے یاکہ اسکانصف .

جواب: صورتِ مسئولہ میں چارماہ دس (مہینے کے درمیان میں وفات ہوئی تو 130 دن ) عدت اور طے شدہ مہر لازم ہے۔
الفتاوى الهندية – (1 / 529)
عدة الحرة في الوفاة أربعة أشهر وعشرة أيام سواء كانت مدخولا بها أو لا
فتح القدير للمحقق ابن الهمام الحنفي – (7 / 106)
( وَمَنْ سَمَّى مَهْرًا عَشْرَةً فَمَا زَادَ فَعَلَيْهِ الْمُسَمَّى إنْ دَخَلَ بِهَا أَوْ مَاتَ عَنْهَا ) ؛ لِأَنَّهُ بِالدُّخُولِ يَتَحَقَّقُ تَسْلِيمُ الْمُبْدَلِ وَبِهِ يَتَأَكَّدُ الْبَدَلُ ، وَبِالْمَوْتِ يَنْتَهِي النِّكَاحُ نِهَايَتَهُ ، وَالشَّيْءُ بِانْتِهَائِهِ يَتَقَرَّرُ وَيَتَأَكَّدُ فَيَتَقَرَّرُ بِجَمِيعِ مَوَاجِبِهِ
تبيين الحقائق وحاشية الشلبي – (2 / 141)
إذا سمى لها مهرا ، ثم زادها تجب الزيادة مع المسمى فيجبان جميعا إذا دخل بها أو مات
واللہ تعالی اعلم بالصواب

مفتی محمد عاصم صاحب
 
 

اپنا تبصرہ بھیجیں