سجدۂ تلاوت کا بیان قسط 1

سجدۂ تلاوت کا بیان قسط 1

سجدہ ٔتلاوت کی تعداد

قرآن شریف میں سجدۂ تلاوت چودہ ہیں۔قرآن مجیدمیں جہاں صفحات کے کنارہ پر سجدہ لکھا ہوا ہوتا ہے اس جگہ اس آیت کو پڑھ کر سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے اور اس سجدہ کو سجدہ تلاوت کہتے ہیں۔

سجدۂ تلاوت کا طریقہ

سجدۂ تلاوت کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ کھڑے ہوکر یا بیٹھے بیٹھے ہی اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدہ کرے،نہ ہی ہاتھ اٹھائے اور نہ ہی ہاتھ باندھے،اور سجدے میں کم از کم تین دفعہ’’ سبحان ربی الاعلیٰ ‘‘کہہ کراللہ اکبر کہتے ہوئے سراٹھالے۔ بس سجدہ تلاوت ادا ہوگیا۔

آیت ِسجدہ پڑھنے یا سننے کا حکم

سجدہ کی آیت پڑھنے اور سننے والے دونوں پر سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے، چاہے سننے والا قرآن شریف سننے کے قصد سے بیٹھا ہواہو یا کسی اور کام میں مشغول ہو اور بغیر قصد کے سجدہ کی آیت سن لی ہو، اس لیے بہتر یہ ہے کہ تلاوت کرنے والاسجدہ کی آیت کو آہستہ پڑھے تاکہ کسی اور پر سجدہ واجب نہ ہو۔

سجدۂ تلاوت کی شرائط

جو چیزیں نماز کے لیے شرط ہیں وہی سجدہ تلاوت کے لیے بھی شرط ہیں یعنی وضو ہونا، جگہ پاک ہونا، بدن اور کپڑے پاک ہونا، قبلہ کی طرف رُخ کرکے سجدہ کرنا وغیرہ۔

جس طرح نماز کا سجدہ کیا جاتا ہے اسی طرح سجدۂ تلاوت بھی کرنا چاہیے۔بعض لوگ قرآن مجید ہی پر سجدہ کرلیتے ہیں، اس سے سجدہ ادا نہیں ہوتا اور ذمہ میں باقی رہتا ہے۔

تلاوت کرتے یا سنتے وقت اگر کسی کا وضو نہ ہو تو وضو کرکے سجدہ کرے۔ فوراً اسی وقت سجدہ کرنا ضروری نہیں،لیکن بہتر یہ ہے کہ اسی وقت سجدہ کرلے کیونکہ شاید بعد میں یاد نہ رہے۔

اگرکسی عورت نے حیض یا نفاس کی حالت میں کسی سے سجدہ کی آیت سن لی تو اس پر سجدہ واجب نہیں ہوا اور اگر ایسی حالت میں آیت ِ سجدہ سنی کہ اس وقت اس پر نہانا واجب ہو چکا تھا تو نہانے کے بعد سجدہ کرنا واجب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں